برطانوی تیل کمپنی BPفلسطینیوں کی نسل کشی میں معاونت کررہی ہے، متاثرین نے زنجیر عدل ہلانے کا عندیہ دیدیاغزہ نسل کشی کے متاثرین نے bpکے خلاف کاروائی کیلئے عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ضرورت کا 28 فیصد خام تیل ، 1780 کلومیٹر طویل باکو تلبسی جیحان پائپ لائن کے ذریعے ترک بندرگاہ جیحان آتا ہے جہاں سے بحری ٹینکروں پر اسے اسرائیل پہنچایا جاتا ہے۔
آذربائیجان، جارجیا اور ترکیہ سے گرزنے والی اس پائپ لائن کا انتظام و انصرام BP کے ہاتھ میں ہےقانونی نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل اپنے لڑاکا طیاروں، ٹینکوں، فوجی گاڑیوں کے بڑے بیڑے کو چلانے کے لیے خام تیل اور ریفائنڈ پیٹرولیم کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے،
ساتھ ہی غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی راہ ہموار کرنے کے لیے فلسطینیوں کے گھروں اور زیتون کے باغات کومہندم کرنے میں ملوث بلڈوزر بھی یہ تیل استعمال کرتے ہیں۔نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ریفائنریوں سے کچھ ایندھن براہ راست مسلح افواج استعمال کرتی ہے، جبکہ باقی حصہ عام گیس اسٹیشنوں میں جاتا ہے جہاں فوجی اہلکار سرکاری معاہدے کے تحت اپنی گاڑیوں میں ایندھن بھر سکتے ہیں۔درخواست گزار،bp کے صدر دفتر اور برطانوی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاملے کو برطانوی عدالت میں لے جانا چاہتے ہیں۔
حوالہ: یروشلم ٹائمز
کیا ہی بہتر ہو کہ اس مقدمے میں ترکیہ کو بھی فریق بنایا جائے جو اسرائیل جانے والے تیل پر محصولات کی مد میں بھاری منافع کمارہا ہے۔