اسلا م آباد،مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی پاداش میں سابق سینیٹر مشتاق احمد ، اہلیہ اور دیگر مظاہرین گرفتار

اسلام آباد (صباح نیوز)غزہ فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی جاری  نسلی کشی کے خلاف احتجاج کی پاداش میں غزہ بچاؤ مہم کے سرپرست اور سابق سینیٹر مشتاق احمد خان ، اہلیہ حمیرہ طیبہ سمیت تمام مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کردیا ،خواتین سمیت متعدد مظاہرین پر پولیس کی جانب سے شدیدتشدد کیا گیا ان پر ڈنڈے برسائے گئے  مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے ۔سابق سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے ایکسپریس چوک پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، مظاہرین جب احتجاجی مقام پر پہنچے تو پولیس نے انہیں گھیر لیا،پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ مظاہرین نے واضح کیا کہ دنیا بھر میں غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خلاف احتجاج جاری ہے، مظلوموں کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے یہ ہمارا آئینی جمہوری حق ہے ، تاہم پولیس کی بھاری نفری نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

مظاہرین نے فلسطین  کے بارے میں نعرہ بازی شروع کردی اس دوران  قیدی وین اور خواتین اہلکار بھی متعلقہ مقام پر پہنچ گئیں۔پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تمام مظاہرین، سینیٹر مشتاق خان اور ان کی اہلیہ کو فلسطین کے جھنڈوں کے ساتھ گرفتار کر کے بکتر بند گاڑی میں ڈال کر تھانے منتقل کردیا۔پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی کو روکنے کیلیے سڑک پر کنٹرینر لگا کر راستے بھی بند کیے تھے۔جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق خان نے رابط کرنے پر گرفتاریوں کی تصدیق کی اور کہا کہ مظلوم فلسطینیوںکے لئے ہونے والے اس احتجاج کے شرکا پر پولیس کی جانب سے سخت تشدد کیا گیاِخواتین مظاہرین کو بھی تشددکا نشانہ بنایا گیا، ایک اسلامی ملک میں غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں سے کی گئی نسل کشی کے خلاف احتجاج کی پاداش میں تشددکیا جارہا ہے ۔دنیا میں جگہ جگہ  فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا جارہا ہے  یہاں اس معاملے پر گرفتاریاں تشدد ہورہا ہے ہم نے  پرامن علامتی ہڑتال اور دھرنے کا اعلان کیا تھا ۔