کراچی (صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے لیکر اب تک ملک میں آمریتوں کیخلاف جدوجہد میں وکلاء برادری کا بڑا کردار ہے، صدارتی نظام کا شوشہ حکومتی ناکامیوں اور عوام کے سلگتے مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے ،صدارتی نظام کی ہمیشہ فوجی آمروں نے وکالت کی ہے لیکن دستور وعوام ہمیشہ پارلیامانی نظام کے حق میں رہے ہیں۔ 1973سے لیکر آج تک دستور پاکستان ایک متفقہ دستاویز ہے، لہٰذا صدارتی نظام کی بات کرنے والے ناکام ہونگے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں اسلامک لائزر موومنٹ سندھ کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔جماعت اسلامی سندھ کے امیرمحمد حسین محنتی، آئی ایل ایم سندھ کے نائب صدر شعاع النبی ایڈوکیٹ،جنرل سیکریٹری نجم الحسن بھی موجود تھے، اجلاس میں آئی ایل ایم سندھ میں نئی تنظیم سازی،استقبال رمضان،کشمیر ودیگر پروگرامات کی منصوبہ بندی بھی کی گئی۔
صوبائی جنرل سیکریٹری نجم الحسن ایڈووکیٹ نے کارکردگی سمیت تنظیمی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔ اسداللہ بھٹو نے مزید کہا کہ ملک میں دستور وقانون پر عمل درآمد کی بجائے حکمران اپنے مفادات کی تکمیل کررہے ہیں اور غیر اسلامی قانون سازی کا رجحان بڑھ رہا ہے جبکہ دستور میں اسلامی قانون سازی کی بات کی گئی ہے، ملک میں سودی نظام معیشت اور اسٹیٹ بنک کو مالیاتی اداروں کے حوالے کرنا شرمناک عمل ہے ایسے موقع پرآئی ایل ایم کی پہلے سے زیادہ ذمہ داری بڑ ھ جاتی ہے ،آئی ایل ایم اسلام وملک دشمن اقدامات کیخلاف آواز اٹھائے تاکہ ملک کے اندر عالمی مالیات اداروں کی مداخلت کو روکا جاسکے۔
جماعت اسلامی سندھ کے امیرمحمد حسین محنتی کے امیرمحمد حسین محنتی نے کہاکہ جماعت اسلامی ایک نظریاتی وانقلابی اوراقامت دین کی عالمگیر تحریک ہے۔وکلاء برادری کا ملکی سیاست وقانون سازی میں بڑا کردار ہے۔سندھ میں اسوقت ہرطرف ظلموجبر کا دور ہے،عوام غربت افلاس کا شکار ہیں۔صحت تعلیم جیسی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ کراچی تاکشمور پوراصوبہ لاقانونیت کی لپیٹ اوربدامنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ملک میں غیراسلامی قانون سازی کے خلاف جدوجہد ،سندھ میں عوامی شعور بیدراکرنے اور عوام کی دادرسی کے لیے آئی ایل ایم کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔#