لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ایک غیر سرکاری ادارے ” پائیڈ” کے مطابق پاکستان میں 39.5فیصد افراد سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ان لوگوں کو صحت ، تعلیم اور معیاری زندگی کچھ بھی دستیاب نہیں ہے ۔دو وقت کی روٹی کے لئے لوگ دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ مزدورں کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ چکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بجلی گیس اور اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہے ۔ کوئی ایک بھی شعبہ ایسا نہیں جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جا سکے ۔ پورے کا پورا نظام ہی کرپٹ ہو چکا ہے ۔ ملک میں محب وطن قیادت کی ضرورت ہے جو ملک و قوم کو کرپٹ عناصر سے نجات دلائے اور ایسی پالیسیاں مرتب کرے جن سے عوام کو ریلیف مل سکے ۔ مہنگائی نے لوگوں کی کمر کو توڑ کر رکھ دیا ہے ۔ حالات دن بدن دن ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ٹو کی حکومت نے ماضی میں عوام کو ریلیف فراہم کیا ہے اور نہ ہی اب ان سے امید ہے ۔ دکھاوئے اور ڈنگ ٹپائو قسم کی پالیسیوں سے معیشت میں بہتری ممکن نہیں۔سندھ میں پیپلز پارٹی گزشتہ دو دہائیوں سے حکومت میں ہے، پنجاب میں بھی شریف فیملی لمبے عرصے سے اقتدار جبکہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی بر سر اقتدار ہے لیکن اس کے باوجود عوام کی حالت زار میں کسی قسم کی کوئی بہتری نہیں ہوئی۔ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے۔ حکومت کی نااہلی اور متعلقہ محکموں کی ناقص کارکردگی و کرپشن سے اشیا خورونوش عام آدمی کی پہنچ سے باہر وہوچکی ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان میں 13لاکھ 74ہزار 911 سرکاری ملازمین ہیں جن کو تنخواہوں اورمراعات کی مد میں 3کھرب روپے اور پنشن کی مد میں ڈیڑھ کھرب روپے ادا کئے جا رہے ہیں ۔ جب تک حکمران اللوں تللوں کو ختم اور عوامی مسائل کے حل کو اپنی ترجیح نہیں بنا لیتے اس وقت تک بہتری کے آثار ممکن نہیں