وزیرداخلہ محسن نقوی کی نان ڈویلپ سکیٹرز کو فوری ڈویلپ کرنے اور اسلام آباد کی اراضی کو ڈیجیٹلائز کرنے کی ہدایات

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے 20، 20 سال سینان ڈویلپ سکیٹرز کو فوری ڈویلپ کرنے اور اسلام آباد کی اراضی کو ڈیجیٹلائز کرنے کی ہدایات دیدیں ۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بدھ کو سی ڈی اے کا دورہ کیا جہاں 3گھنٹے کا طویل اجلاس منعقدہوا۔

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے وفاقی وزیر داخلہ کا استقبال کیا۔وفاقی وزیر نے برس ہا برس سے رقم ادا کرنے کے باوجود پلاٹ حاصل نہ کرنے والوں کو پلاٹ جلد دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پلاٹ کا جلد قبضہ دینے کی جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے، رقم دینے کے باوجود پلاٹ کا قبضہ نہ دینا شہریوں سے زیادتی ہے جو قطعا قبول نہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کی اراضی کا ریکارڈ ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا حکم دیتے ہو ئے سی ڈی اے کو 6 ماہ میں لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا ٹاسک سونپ دیا۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے شہریوں کی سہولت کیلئے سی ڈی اے میں تیز رفتار ون ونڈو سسٹم بنے گا، اسلام آباد کے شہریوں کو سی ڈی اے بلا تاخیر خدمات کی فراہمی یقینی بنائے تاکہ انتظار کی زحمت نہ ہو۔

محسن نقوی نے کہا کہ شہریوں کے لئے زیادہ سے زیادہ خدمات آن لائن فراہم کی جائیں اور تین ماہ کے اندر سمارٹ ایپ فعال کی جائے۔ وزیر داخلہ نے شہریوں کی سہولت کیلئے کال سینٹر کی سہولت کی دستیابی کو ہمہ وقت یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ گرین بیلٹس پر سائیکلنگ اور واکنگ ٹریکس بنانے کا کام جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے اسلام آباد میں لینڈ سکیپنگ اور خوبصورت بنانے کا پلان طلب کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈپلومیٹک انکلیو کو شہر کا سب سے خوبصورت علاقہ بنایا جائے گا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ڈپلومیٹک انکلیو کی لینڈ سکیپنگ کا کام 3 ماہ میں مکمل کرنے کا ٹاسک دیدیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سی ڈی اے نئے سیکٹرز کے آغاز پر کام شروع کرے،جن سیکٹرز میں ابھی تک لوگوں کو قبضہ نہیں دیا گیا اس میں مزید تاخیر برداشت نہیں ہو گی۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا سی ڈی اے کے سینئر افسران سے تعارف کرایا گیا۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سی ڈی اے کے لان میں پودا لگایا۔وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا، آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن، ڈائریکٹر ایڈمن آئی سی ٹی اور سی ڈی اے کے تمام ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔۔