حیدرآباد (صباح نیوز)جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمدزبیر نے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں د ہشت گردی کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت سات فوجی جوان جام شہادت نوش کر گئے ۔انہوں نے بیان میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی لہر کیساتھ بلوچستان بھی دہشت گردوں کے نشانہ پر ہے، پاکستان گزشتہ25برس سے خوفناک دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے، دہشت گردی کے عفریت کو ختم کرنے اور وسیع تر امن کے قیام کیلئے افواج پاکستان نے ضرب عضب اور ردالفساد جیسے موثر آپریشن کئے جن میںبہت اہم کامیابیاں حاصل ہوئیں اور انتہائی مطلوب دہشتگر مارے گئے، پاکستان نے دہشتگر دی کے خلاف جنگ بھی جیتی تھی وہ افغانستان میں طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعدایک بار پھر شروع ہو چکی ہے دہشت گردوں کا ایک بار پھر منظم اور فعال ہو کرسکیو رٹی فورسز پر حملے کرنا لمحہ فکر یہ ہے ،اس وقت ملک کی سالمیت اور بقاء کیلئے سکیورٹی اداروں کو اپنی کارکردگی مزیدد بہتر اور منظم کرنا ہوگی، سرحدوں کی نگرانی اور اہم سول و عسکری تنصیبات کی سکیورٹی فول پروف بنانا ہوگی، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نیٹ ورک کو مزید موثر بنانا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے سفارتی تعلقات درست کئے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیںماضی میں افغانستان سے بیرونی افواج کے انخلاء اور افغانستان میں مستحکم حکومت کے قیام کیلئے پاکستان نے ہر فورم پر کردار ادا کیااور طالبان حکومت کے قیام میں بڑھی گرم جوشی کا مظاہرہ کیا لیکن افسوس بیرونی آقاؤں کی خوشنودی کے لئے سابقہ پی ڈی ایم اور موجودہ حکومت دونوں ہی افغانستان سے موثر سفارتی تعلقات قائم نہیں کرسکی ہیں جبکہ بھارتی سفارتی مشن اور بھارتی ایجنسی راء سامان چھوڑ کر افغانستان سے بھاگے تھے اور پاکستان کے ساتھ افغان طالبان نے یہ معاہدہ بھی کیا تھا کہ افغانستان کی حکومت کسی بھی طرح بھارت کو پاکستان میں افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے شرپسندی کی اجازت نہیں دے گی ،افغانستان میں بھارت کی عملدری بڑھتی جارہی ہے یہاں تک کہ افغان آرمی اور پولیس کی ٹریننگ بھی انڈین کررہے ہیں جس کے بعد خطے میں پھر سے دہشت گردی کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اب وقت آگیا کہ ہم اپنی پالیسیوں کو ازسر نو ترتیب ڈیں ،ملک میں سیاسی استحکام پیدا کریں، ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، نظام عدل کو فوقت دی جائے ،قانون کی حکمرانی قائم کی جائے اور سکیورٹی کے امور پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ کوئی ملک دشمن اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل نہ کرسکے۔
Load/Hide Comments