خورشید قصوری کی رہائش گاہ پر پاکستان فورم کا ماہانہ اجلاس

لاہور(صباح نیوز)سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری کی رہائش گاہ پر پاکستان فورم کے ماہانہ اجلاس میں گھمبیر ملکی صورتحال میں انتخابات کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ جو عناصر انتخابی عمل پر اثر انداز ہو رہے ہیں ان کے مذموم مقاصد ہیں جو پورے نہیں ہونے چاہیں اور اس حوالہ سے پاکستان کی سیاسی قیادت اور سیاسی جماعتوں کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہئے اب تک انتخابی ماحول کیونکر طاری نہیں ہو پا رہا سیاسی جماعتوں کو اس کا جائزہ لینا چاہیے آزادانہ اور شفاف انتخابات ہی ملک میں سیاسی و معاشی استحکام کا ذریعہ بن سکیں گے جس کیلئے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کو اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔

اجلاس میں مجیب الرحمن شامی، بلال محبوب، سجاد میر، سلمان غنی، میاں سیف الرحمن، ڈاکٹر عاصم اللہ بخش برگیڈیئر فاروق حمید، عبداللہ ملک، کرنل فرخ سلمان عابد فرخ نبیل گوندی تنویر شہزاد محمد ذوالقرنین سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں سینٹ سے انتخابات کے التوا کیلئے پاس کی جانے والی قرارداد کو ایک منظم سلسلہ کی کڑی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ چند افراد کی آرا کو سیاسی قوتوں اور کروڑوں عوام کے شعور پر اثر انداز نہیں کیا جا سکتا یہ ایک خوش آئند امر ہے کہ آج ریاستی ادارے عدالت عظمی ایوان صدر اور سیاسی قوتیں 8فروری کے انتخابات کے حوالہ سے سنجیدہ ہیں اور اب الیکشن کمیشن کو اپنے معاملات آگے لیکر جانا ہیں۔

اجلاس میں کہا گیاکہ لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالہ سے حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کا ہوگا۔ قوم اور سیاسی جماعتوں کی نظریں سپریم کورٹ کی جانب ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ملک مسائل کی آگ میں جل رہا ہے۔ عوام مسائل زدہ مہنگائی زدہ ہیں، کیا سیاسی جماعتوں کے پاس ان کے مسائل کا حل ہے کیا وہ عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی پوزیشن میں ہیں ۔اجلاس میں کہا گیا کہ اگر سیاسی قوتوں اور منتخب حکومتوں نے ڈیلور کیا ہوتا تو آج ملک اس نہج پر نہ پہنچتا۔ آج کی ضرورت الزام تراشی نہیں بلکہ قوم کو بتایا جانا چاہئے کہ حکومتوں کی کارکردگی رپورٹ کیا ہے ان کی حکومتوں نے کس حد تک ملکی مسائل حل کئے ۔

اجلاس میں کہا گیا کہ انتخابات میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی منظوری میں الیکشن ٹربیونلز نے بڑا کردار ادا کیا ہے ۔سزا یافتہ کے علاوہ دیگر سیاسی رہنماؤں کے کاغذات منظور ہونے چاہیں اور سیاسی جماعتوں کو ان کے انتخابی نشان کا حق ملنا چاہئے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ انتخابات کے غیر جانبدارانہ انعقاد کیلئے نگران حکومتوں اور الیکشن کمیشن کو اپنا بڑا اور بنیادی کردار ادا کرنا چاہئے۔