سینیٹ میں انتخابات کے التوا کی قرار داد کو منظور کرنا افسوس کا مقام ہے،محمد جاوید قصوری


 لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سینیٹ میں انتخابات کے التوا کی قرار داد کو منظور کرنا افسوس کا مقام ہے ، اگر ترکی میں خوفناک زلزلے کے باوجود الیکشن کا پر امن انعقاد ہو سکتا ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں ہو سکتا۔ الیکشن سے فرار کی راہیں تلاش کرنے والے درحقیت عوام کاسامنا کرنے سے ڈرتے ہیں۔بر وقت انتخابات سے ملک میں جمہوریت کو تقویت ملے گی اور منتخب حکومت عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اپنے ایجنڈے کے مطابق کام کر سکے گی ۔ آئین و قانون کا تقاضا ہے کہ ملک کے اندر صاف شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ نا اہل ، کرپٹ حکمرانوں اورانتظامیہ نے ادارے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق رواں سال اداروں کا کل خسارہ  500ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے ۔اربوں روپے کے خسارے کا شکار ان اداروں میں پاکستان ریلوے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن، پاکستان سٹیل مل اور بجلی بنانے والی کمپنیاں سرِفہرست ہیں، جنھیں فعال رکھنے کے لئے حکومت پاکستان کو ہر سال اربوں روپے قومی خزانے سے ادا کرنا پڑتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پی آئی اے میں 7ہزارافسران تنخواہوں اور دیگر مراعات کے نام پر ادارے کوبے دردی سے لو ٹ رہے ہیں ۔ دنیا کی صف اول کی ایئر لائنز میں ملازمین اور طیارے کا تناسب 200سے 220 ملازمین ہوتا ہے جبکہ پی آئی اے میں ملازمین اور طیارے کا تناسب 500 سے زیادہ ہے ۔حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے اداروں کی نجکاری کرنا چاہتی ہے ۔ اس سے لاکھوں افراد بے روز گار ہو جائیں گے ۔ایک طرف پاکستان سٹیل ملز کا مجموعی قرضہ اور نقصان جولائی 2023ء میں 526 ارب روپے تھاجبکہ دوسری جانب اسٹیل مل 2015سے بند پڑی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نقصان میں چلنے والے ان اداروں میں تقریباًساڑھے چار لاکھ افراد روزگار سے منسلک ہیں جنہیں تنخواہیں اور مراعات دینے کے باعث یہ ادارے سالانہ 5سوارب روپے کانقصان کررہے ہیں جو قومی خزانے پر ایک بڑا بوجھ ہے۔ توانائی سیکٹر بالخصوص واپڈا کے ذیلی اداروں کے نقصانات ملکی معیشت کیلئے خطرہ بنتے جارہے ہیں۔ پاور سیکٹر کے گردشی قرضے بڑھ کر 2500ارب روپے تک پہنچ گئے جس کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔محمد جاویدقصوری نے کہا کہ اداروں میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیوں کا سلسلہ ختم کرنا ہوگا ۔ کوئی ایک شعبہ بھی ایسا نظر نہیں آتا جہاں تسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہو۔ کرپٹ حکمرانوں نے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ 8فروری کے ا نتخابات میں قوم چوروں لیٹروں کا محاسبہ کرے  اور ایماندار لوگوں کو آگے لائے۔