مسلم حکمران اپنی فوجیں فلسطین کے دفاع کے لیے میدان میں اتاریں۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان

پشاور(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ صہیونی گدھ فلسطینیوں کو نوچ رہے ہیں اور امت کے حکمرانوں نے شتر مرغ کی طرح سر ریت میں چھپائے ہوئے ہیں۔ فلسطین میں اسرائیل کی بدترین دہشت گردی جاری ہے، بچے، بوڑھے، خواتین کوئی بھی محفوظ نہیں، اسرائیل حماس سے لڑنے کی بجائے عام آبادی پر بمباری کررہا ہے۔ پاکستانی حکمرانوں سمیت مسلم ممالک کے حکمران چند لاکھ ڈالرز کے لیے اسرائیلی دہشت گردی کی مذمت تک نہیں کررہے۔ مسلم حکمرانوں کو اپنی فوجیں فلسطین کے دفاع کے لیے میدان میں اتارنی چاہئیں تھیں لیکن امریکہ کے ڈر سے دبکے بیٹھے ہیں۔ عام انتخابات قریب ہیں، آزمائے ہوں کو دوبارہ اپنے اوپر مسلط کرنا عقلمندی نہیں ہوگی، بچے اپنے والدین کو بتائیں کہ عام انتخابات میں امانتدار اور دیانتدار قیادت کو ووٹ دیں۔ رسول اللہ ۖ کا اسوہ حسنہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ ان کے اخلاقِ حسنہ کو اختیار کرکے ہی دنیا و آخرت کی فلاح حاصل ہوسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے غزالی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پشاور میں سیرت النبی ۖ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان، ارباب روڈ برانچ کے پرنسپل راحت اللہ، بی ایس سیکشن کے پرنسپل عثمان علی اور فی میل سیکشن کی پرنسپل مس سمیرہ بھی موجود تھیں۔ پروفیسر ابراہیم نے سیرت النبی ۖ کے حوالے سے منعقدہ مقابلوں میں پوزیشن لینے والے طلبا و طالبات میں نقد انعامات اور شیلڈز تقسیم کیں۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ یونیسیف کی غزہ میں بچوں کے حوالے سے رپورٹ افسوسناک اور مسلم حکمرانوں کے لیے شرمناک ہے۔

یونیسیف کے سربراہ نے کہا ہے کہ غزہ میں بچوں کے بچا کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ نیتن یاہو اپنی انا کی تسکین کے لیے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ غیر مسلم حکمران تو نیتن یاہو کو سزا دینے کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن مسلم حکمران بچوں اور خواتین کے قتل عام کا تماشا دیکھ رہے ہیں۔ مسلم حکمران فلسطین کے بچوں کے قاتل کو قاتل نہیں کہہ سکتے۔انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ۖ نے مدینہ میں جس اسلامی حکومت کی بنیاد رکھی تھی، جماعت اسلامی پاکستان میں بالخصوص اور پوری دنیا میں بالعموم اسی اسلامی حکومت اور نظام کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔ ان شا اللہ اس ملک میں اسلامی نظام قائم ہوگا اور مسائل سے نجات ملے گی۔