کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے سندھ میں یوریا کھاد کی مصنوعی قلت اور بلیک پر فروخت ہونے پر گھری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مصنوعی قلت کا خاتمہ، ذخیرہ اندوزی کرنے والے ڈیلرز اور بیوپاریوں کیخلاف کاروائی کرکے آبادگاروں کو کھاد کی فراہمی کو یقینی بناکر پیداہونے والی بے چینی کو ختم کرنے کیلئے موثراقدامات کئے جائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباءآڈیٹوریم میں جماعت اسلامی سندھ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں سمیت سندھ کی سیاسی دعوتی و تنظیمی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ نے گزشتہ فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ پیش کیا۔
محمد حسین محنتی نے مزید کہا کہ اس وقت ملک بحران در بحران کا شکار ہے۔حکومت عوامی مسائل کے حل میں ناکام ثابت ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ ان کو اپنے مرکز میں بلدیاتی انتخابات عملی تاریخی شکست ہوئی ہے۔ عملی طور ملک پر مافیا کا راج ہے،آٹا، چینی گیس کے بعد سندھ میں کھاد کی مصنوعی قلت اور بلیک پر فروخت اسی کا نتیجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گندم کی بوائی کے وقت اکتوبر سے فرٹائلزر کمپنیوں، بڑے ڈیلرز مافیا اور مقامی ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے یوریا کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کرکے 1750روپے سرکاری نرخ کی بجائے یوریا کی فی بوری 3200تک فروخت کی جارہی ہے جس کا براہ راست اثر چھوٹے کاشتکاروں پر پڑ رہا ہے، ایک طرف مہنگائی کی سونامی نے عوام اور آبادگاروں کا تیل نکال دیا ہے تو دوسری جانب آٹا،چینی اور پیٹرول کی طرح اب مافیا نے یوریا کھاد کے نرخوںمیں من پسند اضافے سے آبادگاروں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے،گذشتہ دو ماہ سے ہاری اور زمیندار کھاد کیلئے خوار ہورہے ہیں لیکن وفاقی اور سندھ حکومت بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے اگر ایسے حالات رہے تو خدانخواستہ سندھ میں گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے جس کے نتائج انتہائی بھیانک ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ سندھ میں سونا یوریا اور اینگرو یوریا کمپنی کے بڑے پلانٹ ہیں جہاں سے روزانہ 9 ہزار ٹن یوریا تیار ہورہا ہے اسکے باوجود سندھ کے آبادگار کھاد کیلئے خوار اور مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں، سندھ اور وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے زراعت کو تباہ ہونے سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کرکے کھاد کا بحران حل کروائیں، سندھ حکومت فی الفور کھاد ڈیلرز، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کاروائی کرکے آبادگاروں کو سرکاری نرخ پر کھاد کی فراہمی یقینی بنائے۔
صوبائی امیر نے کہاکہ جماعت اسلامی اقامت دین کی جدوجہد کر رہی ہے، جو اپنی ذات ، نظام اور معاشرے کی تبدیلی چاہتی ہے۔ ہمارے اس ساری جدوجہد کا مقصد صرف رضائے الٰہی کا حصول ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکن 80 سال سے سخت آزمائش و مشکلات کے باوجود مایوس و تھکے نہیں ہیں۔ ذمے داران اسلامی انقلاب کی جدوجہدکو تیز کردیں۔#