زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،راجہ پرویزاشرف

اسلام آباد(صباح نیوز)سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس میں بڑی تعداد میں لیبر فورس کام کرتی ہے۔ اس لئے زرعی شعبے کو بہتر بنانے کے لیے عملی حل اور اقدامات کرنا اور کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا ملک کی پائیدار ترقی کے لئے بہت ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہارراجہ پرویز اشرف نے سپیکر ہائوس میں صدر کسان اتحاد کونسل خالد محمود کھوکھر سے ملاقات میں کیا۔

سپیکر قوی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اس بات پر زور دیا کہ کسانوں کے مسائل کا حل اور زراعت کے شعبے کو مزید آگے بڑھانا موجودہ حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے۔ کسانوں کو زرعی پیداوار ی مصنوعات پر سبسڈی دی جا رہی ہے لیکن کسانوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مزید اقدامات ضروری ہیں ۔سپیکر نے کسان دوست پالیسیوں کو متعارف کرانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ مزید برآں راجہ پرویز اشرف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی غذائی تحفظ اور معاشی ترقی کا مستقبل جدید، پائیدار، اور سائنسی زرعی طریقوں کو اپنانے میں مضمر ہے۔ زرعی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ بڑھا کر ملک اپنی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کر سکتا ہے۔ ملاقات کے دوران سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کسانوں کے تحفظات کو تمام متعلقہ فورمز پر دور کرنے کے اپنے عزم کا یقین دلایا۔ انہوں نے کسانوں اور وزیر خزانہ سینیٹرمحمد اسحاق ڈار کے درمیان ملاقات کا اہتمام کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے زرعی برادری کو متاثر کرنے والے مسائل کو حل کرنے کے لئے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ سپیکر نے زرعی شعبے کی بہتری کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرنے پر بھی زور دیا،

پاکستان کو ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود ماضی میں گندم اور چینی سمیت غذائی اشیا درآمد کرنا پڑیں۔ مستقبل میں ایسا نہ ہو اس کے لیے ضروری ہے کہ ملک کے اندر پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ میٹنگ میں قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے آئندہ سالانہ بجٹ میں کسانوں اور زراعت کے شعبے سے وابستہ تحفظات کو ترجیح دینے، زراعت پر خصوصی توجہ دینے، کسانوں کی مدد کے لیے وسائل کی مناسب تقسیم کو یقینی بنانے اور اس شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔سپیکر نے مزید کہا کہ زرعی تعلیم اور تحقیق کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی بہتری اور کسانوں کے لیے مالی امداد اور زرعی شعبے میں سرمایہ کاری ملک میں خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔