سرینگر: مقبوضہ کشمیرکی سابق وزیر اعظم و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے آگرہ میں گرفتار کشمیری طلبا کی رہائی کیلئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو خط ارسال کیا ہے ۔ جس میں انہوںنے امید ظاہر کی ہے کہ وزیر اعظم مداخلت کر کے ان طلبا کی رہائی کو یقینی بنائیں گے ۔
محبوبہ نے اس خط، جس کو انہوں نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر بھی اپ لوڈ کیا ہے ، میں وزیر اعظم سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ دورہ جموں و کشمیر خاص کر ان کے کشمیری نوجوانوں کے ساتھ دوستی کرنے کے بیان کے بعد یہ امیدیں کی جا رہی تھیں کہ لوگوں کا اعتماد جیتنے کی کوشش کی جائے گی لیکن اس کے برعکس جو ہوا وہ انتہائی تکلیف دہ اور تشویش ناک ہے ۔
ان کا مکتوب میں کہنا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ میچ، جو یہاں مسلسل لاک ڈاونز، انٹرنیٹ قدغنوں اور نقل و حرکت پر پابندیوں سے تنگ آ چکے لوگوں کیلئے محض سامان تفریح تھا، نوجوانوں پر یو اے پی اے جیسے قانون کے تحت مقدمے درج ہونے کا باعث بن گیا، ان کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے جیتنے والی ٹیم کے لئے تالیاں بجائی تھیں۔محبوبہ مفتی اپنے خط میں کہتی ہیںہمارے ہونہار طلبا جو ایم بی بی ایس جیسے پروفیشنل کورسز کر رہے ہیں ، کو نشانہ بنایا گیا اور ان پر انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت مقدمے درج کئے گئے ۔انہوں نے کہا ہیاگرچہ یہاں نوجوان ریاستی جبر سے غیر مانوس نہیں ہیں لیکن آگرہ میں تین کشمیری طلبا پر بغاوت کے مقدمے درج کر کے انہیں گرفتار کیا گیا۔
موصوفہ کا مکتوب میں کہنا ہیان طلبا کو کالج انتظامیہ کے اعتراف کہ انہوں نے کوئی نعرہ بازی نہیں کی، کے باوجود بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسی تعزیری کارروائیوں سے نئی نسل اور ملک کے درمیان خلیج مزید وسیع ہوجاتی ہے ۔ان کا مکتوب میں کہنا ‘وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتیں اور ان کی تقدیر بھی نشیب و فراز کے مراحل طے کرتی رہیں گی لیکن سب سے اہم مسئلہ نئی نسل کا ہے جس کو اپنے ماضی کا بوجھ اٹھا کر بہتر مستقبل کی امیدوں کو پورا کرنے کی کوششیں کرنی ہیں، خاص طور پر جب جموں و کشمیر جیسی ریاست کی بات آتی ہے جس کی تاریخ مسلسل دغا بازیوں اور ماضی کے زخموں سے بھری پڑی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دانائی یہی ہے کہ حکومت لوگوں کے ساتھ جڑ جائے اور ان کی خواہشات کو سمجھنے کی کوشش کرے ۔مکتوب کے آخر میں محبوبہ مفتی بھارتی وزیر اعظم سے ایپل کی ہے کہ ہ مداخلت کر کے ان ہونہار بچوں کے مستقبل کو برباد ہونے سے بچائیں