سقوط ڈھاکا ہماری تاریخ کا المناک باب ہے: ثمینہ احسان،نصرت ناہید


اسلام آباد(صباح نیوز)ناظمہ صوبہ شمالی پنجاب ثمینہ احسان اور ناظمہ ضلع اسلام آباد نصرت ناہید نے یوم سقوط ڈھاکہ کے حوالے سے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ سقوط ڈھاکا ہماری تاریخ کا ایک ایسا المناک باب ہے جس پر ہر با شعور پاکستانی کا دل آج بھی رنجیدہ ہے -جماعت اسلامی پاکستان کے مخلص کارکنان نے اس سانحے کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کیں،حتی کہ اسی جرم کی پاداش میں کئی بزرگ ارکان کو بعد ازاں بنگلہ دیش حکومت نے ظالمانہ ٹرائلز کے بعد پھانسی کی سزا بھی دے ڈالی اور دوسری جانب پاکستانی حکومتوں کی بے حسی نے انہیں عالمی سطح پر لاوارث چھوڑ دیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہماری سیاسی قیادت کی نا عاقبت اندیشی اور وقتی مصلحتوں کے تحت جذبات کی رو میں بہہ جانے والے سیاسی بازی گروں نے دشمن کی سازشوں کو کامیابی کی راہ دکھائی اور اپنے گھر کو اپنے ہاتھوں جلا کر دشمنوں کو خوش ہونے کا موقع دیا۔ ہندو رہنمائوں کے یہ جملے ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف تھے کہ” آج ہم نے دو قومی نظریے کو خلیج بنگال میں غرق کر دیا ہے”اور” آج ہم نے مسلمانوں کی ہزار سالہ حکومت کا بدلہ لے لیا ہے”۔

ثمینہ احسان اور نصرت ناہید نے مزید کہا کہ پچاس سال گزرنے کے باوجود ہماری سیاسی قیادت آج بھی سیاسی بلوغت اور بصیرت سے عاری ہے ملک آج بھی بیڈ گورننس کا شکار ہے، صوبے آج بھی نصف صدی پہلے کی طرح وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کا گلہ کر رہے ہیں، وہی شکائتیں جو کبھی مشرقی پاکستان کی طرف سے کی جاتی تھیں وہی مسائل بلوچستان اور سندھ کے عوام کو لاحق ہیں اور دوسری طرف ملک میں جاری تعلیمی نظام کو اسلام کی روح سے عاری کرنے کی مذموم کوششیں بھی جاری ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ بدلتے ہوئے عالمی منظر کے پیش نظر ضروری ہے کہ ملک میں ہر سطح پر اسلام کا نظام فوری طور پر نافذ کیا جائے اور قرآن اور عربی کو ترجیحی بنیادوں پر ہر سطح پر نصاب کا حصہ بنایا جائے، مزید برآں ملک میں بیرونی طاقتوں کو کھل کھیلنے سے روکا جائے اور معاشرتی پسماندگی اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کو روکا جائے اور تمام مسلم ممالک کوایک ہی پلیٹ فارم پر متحد کیا جائے۔