اسلام ا باد(صباح نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بی آئی ایس پی کے تحت سیلاب سے متاثرہ27 لاکھ گھرانوں میں 69 ارب روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے گزشتہ روز کے ایف ڈبلیو ڈویلپمنٹ بینک کے تین رکنی وفد سے وزرات برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ میں ملاقات کی۔
اس موقع پر سیکرٹری پی اے ایس ایس فخر عالم بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے مشن کو بتایا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بی آئی ایس پی کے تحت سیلاب سے متاثرہ27 لاکھ گھرانوں میں 69 ارب روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں۔بی آئی ایس پی کے دیگر پروگراموں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ بی آئی ایس پی نشوونما پروگرام کے تحت ڈبلیوایف پی کے تعاون سے سیلاب زدہ علاقوں میں حاملہ خواتین دو سال سے کم عمر بچوں کی معاونت کررہا ہے۔ بینظیر اسکالرشپ پروگرام کے تحت غریب ہونہار طالب علموں کو 10000 سکلالرشپس بھی دی گئیں ہیں۔ کے ایف ڈبلیو کے ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر میتھیز ( Dr. Matthias Nachtnebel ) نے معاون خصوصی کو بتایا کہ کے ایف ڈبلیو موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی بحالی کیلئے کوشاں ہے اور اس حوالے سے جرمنی کی حکومت نے27 ملین یورو کی مالی معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے کے ایف ڈبلیو کی منیجر ہیلتھ اینڈ سوشل پروٹیکشن اینا برمیزوسکاجا( Ms. Anna Berezovskaja ) کو آگاہ کیا کہ بی آئی ایس پی بینظیر نشوونما پروگرام کے دائرہ کار کو وسعت دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت تحفظ پروگرام کے ذریعے پاکستان بیت المال کے تعاون سے قوت سمات سے محروم بچوں کی کوکلئرم امپلانٹ سرجری بھی کی جارہی ہے۔ کے ایف ڈبلیو مشن نے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے بی آئی ایس پی کی کاوشوں کو سراہا اور مستقبل میں بی آئی ایس پی کیساتھ مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔بعد ازاں، فصل کریم کنڈی نے نشنلا ڈیزاسٹر رسک منجمنٹ فنڈ، وفاقی وزارت منصوبہ بندی و ترقی اور خصوصی اقدام کے ساتھ بی آئی ایس پی ہڈاکوارٹر میں اجلاس میں شرکت بھی کی۔ این ڈی آر ایم ایف کے سی ای او مسٹر بلال انور نے ایس اے پی ایم کو سیلا ب سے متاثرہ علاقوں مں زراعت کی بحالی کی کوششوں کے بارے میں بریف کیا۔
فیصل کنڈی نے کہا کہ وہ اپنی کوششں تیز کریں اور انہیںیقین دلایا کہ وہ این ڈی آر ایم ایف کے لیں روکے ہوئے فنڈز جاری کرنے کے لے کام کریں گے۔ ایم پی اے احمد کنڈی اور صلاح الدین مہمند بھی اجلاس میں موجود تھے۔ معاون خصوصی فیصل کنڈی نے ترکش کوآپریشن اینڈ کوآرڈینیشن ایینس (TIKA) کے مسٹر محسن بالچی اور مسٹر ابراہمل کارلوس کیمیلو سے بھی ملاقات کی۔
انھوں نے پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں اپنی کارروائوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ترک ایینس پاکستان کے بھائیوں کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے جس میں سندھ اور بلوچستان کے سلایب زدہ علاقوں کے کسانوں کو کھاد کی فراہمی بھی شامل ہے تاکہ وہ اپنے پائوں پر کھڑے ہو سکیں۔ معاون خصوصی نے انہیں خیبرپختونخوا اور پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں بھی کام کرنے کی دعوت دی جو تباہ کن سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔