اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے مقامی وسائل کو بروئے کار لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ تھر کول ہماری توانائی ضروریات کو بخوبی پورا کر سکتا ہے۔ ہم درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے سے سستی بجلی پیدا کریں گے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے تھر کول کی ترسیل کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔سیکرٹری ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے عین مطابق پاکستان ریلوے 23 مارچ 2023 تک چور سے اسلام کوٹ (تھرپرکر ) 105کلومیٹر لمبا ٹریک بچھا کرتھر کا مقامی کوئلہ ملک بھر میں موجود بجلی گھروں،سیمنٹ اور اینٹیں بنانے کے کارخانوں کو مہیا کر سکے گا۔ منصوبے کی مجموعی لاگت 58 ارب روپے ہے، جس میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت سندھ کا ففٹی ففٹی حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی، اور اسے ہدایت کی کہ تھر کول سے کوئلے کی دستیابی اور مقامی منڈی میں اس کی طلب کا تخمینہ لگا کر اگلے 72 گھنٹوں میں مفصل رپورٹ پیش کریں۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان، ڈی جی ڈبلیو ایف او، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز اور ماہرین شامل ہیں۔ اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار، وزیر توانائی انجینئیرخرم دستگیر، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ، معاونین خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان، ظفرالدین محمود، سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ اور متعلقہ اعلی سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہبا ز شریف نے کہا کہ توانائی کے مقامی وسائل کو بروئے کار لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے،تھر کول ہماری توانائی ضروریات کو بخوبی پورا کر سکتا ہے، ہم درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے سے سستی بجلی پیدا کریں گے۔