لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی و سیاسی، انتخابی، قومی امور مجلس قائمہ کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی، قومی محاذ کی تاریخ اور بحرانوں کے حمام میں سیاست دان، حکمران، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سب ننگے ہیں۔ مفادات اور ایڈہاک ازم قومی وجود کے لیے روگ بن گئے ہیں۔ آئین کی بالادستی جب تک تمام اسٹیک ہولڈرز قبول اور پابندی نہیں کرتے بحران جنم لیتے رہیں گے۔ حکمران رخصت کیے جاتے رہیں گے اور اس شیطانی کھیل، مفاداتی گرداب سے ملک و ملت خسارے میں رہیں گے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہر موڑ پر خرابیاں ابھر کر سامنے آتی رہیں اور تاریخ بار بارخرابیوں کو بے نقاب کرتی ہے، لیکن قیادت اور مقتدر طبقے نہ سبق سیکھتے ہیں اور نہ ہی اصلاح کے لیے تیار ہیں۔
اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ چابکدستی سے بحران کو وقتی عارضی بنیاد پر کنٹرول کر لیتے ہیں، لیکن بحران زدہ ملک اور حالات کی اصلاح کا نہ ویژن، نہ ٹیم اور نہ ہی صلاحیت ہے۔ نعروں، شخصیات کے سحر اور دوسروں کی پگڑیاں اچھالنے سے حالات درست نہیں ہوں گے۔ قومی قیادت، تمام اسٹیک ہولڈرز قومی ترجیحات کا تعین کریں اور داخلہ و خارجہ پالیسی، افغانستان، کشمیر پر حکمت عملی، خطہ میں نئے بلاک، امریکا، چین، بھارت، ایران سے تعلقات کار، سی پیک کے ثمرات سے پورے ملک کو منصفانہ بنیاد پرپر مستفید کرنے، کالعدم تنظیموں سے مذاکرات، لاپتا افراد کی بازیابی، کراچی، بلوچستان، سابق فاٹا کے مسائل کے حل کے لیے ملک کو اقتصادی بحرانوں سے نجات دلانے، بااعتماد شفاف غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے اصلاحات کریں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ بجلی، پٹرول، گھی، آٹا، چینی، گیس دالوں کے مسلسل مہنگائی بم عوام پر گرائے جا رہے ہیں۔ عوام کی قوت خرید ختم ہو چکی ہے۔ گھبرانے، چیخیں مارنے کا سونامی عوام کے سروں کے اوپر سے گزر رہا ہے۔ پیداواری لاگت کے اضافہ سے تعمیراتی محاذ، صنعتی ادارے، تجارتی پیسہ جام ہو رہا ہے۔ پورے ملک میں عوامی احتجاج کا لاوا پھٹ رہا ہے۔ ملک بھرکے طلبہ 17نومبر کو اسلام آباد میں تعلیمی مسائل کے حل اور طلبہ حقوق کے تحفظ کے لیے تاریخ ساز احتجاج اور مظاہرہ کریں گے۔