خواتین کو آگے بڑھنے کے لیے بہتر مواقع کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے، مقررین


اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کو مختلف شعبوں میں آگے بڑھنے کے بہتر مواقع مہیا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی بھر پور استعداد کے ساتھ کام کر کے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا نے کے ساتھ مجموعی معاشرتی ترقی میں بہتر کردادر ادا کر سکیں۔

مقررین نے اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتمام عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے منعقدہ ویبنار پائیدار کل کے لیے صنفی مساوات آج کے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔رکن قومی اسمبلی عالیہ حمزہ ملک نے موضوع کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خواتین کی شمولیت کے بغیر کسی بھی معاشرے کی ترقی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ معاشی مسائل اور ملازمتوں سے محرومی کا سامنا کرنا پڑا تاہم خوش آئند امر یہ ہے کہ خواتین قیادت نے ان مسائل سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا۔رکن قومی اسمبلی شازا فاطمہ نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں صنفی امتیاز انتہائی زیادہ جس میں کمی لانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خواتین کے لیے بہتر مواقع کی فراہمی یقینی بنانی چاہئے۔ قدرتی آفات کے دوران سب سے زیادہ زد پزیر ہونے کے باوجود ماحولیات تبدیلیوں کے مقابلہ کرنے اور پائیدار ترقی کے لیے خواتین کا کردار لائق تحسین ہے۔مانٹین اینڈ گلیشئر پروٹیکشن آرگنائزیشن کی سی اع او عائشہ خان نے کہا کہ خواتین کی ضروریات کو پیش نظر رکھنا ایک ہم ہنگ معاشرے کے لیے نا گزیر ہے۔انہوں نے کہا مواقع ملنے پر خواتین میں بدلتے ماحول سے مطابقت پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ایس ڈی پی آئی کی ڈاکٹر حنا اسلم نے زور دیا کہ زرعی شعبے میں صنفی پہلوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ صنفی امتیاز کو ختم کرتے ہوئے خواتین کو بہتر آمدنی کے حصول میں مدد دی جا سکے۔ایس ڈی پی آئی کی عائشہ الیاس نے قبل ازیں موضوع کی مختلف جہتوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی ماحولیاتی تحفظ جیسے امو ر میں شرکت کو تقویت دینے پر توجہ دی جانی چاہئے۔