ڈسکہ انتخاب میں، ووٹ چوری کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔شاہد خاقان عباسی


اسلام آباد(صباح نیوز)مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ انکوائری رپورٹ نے ثابت کردیا ہے کہ ڈسکہ کا انتخاب شفاف نہیں تھا ، ووٹ چوری کی منصوبہ بندی  میں پی ٹی آئی کے لوگ شامل تھے،

ڈسکہ ضمنی انتخاب انکوائری رپورٹ کے تناظر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کی تفصیلات بھی پبلک نہیں کی گئیں ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ  ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے  انہوں نے کہاکہ انکوائری  رپورٹ میں افسران کے نام شامل ہیں ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ الیکشن چوری کرنے  ایک سازش تیار کی گئی ۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ کے گھر پر باقاعدہ ایک میٹنگ ہوئی جس میں پی ٹی آئی کے بہت سے لوگ شریک تھے اس وقت  کی وزیراعلیٰ پنجاب کی ایک خاتون اسپیشل اسسٹنٹ بھی وہاں پر موجود تھی ۔ اس میٹنگ میں طے کیا گیا کہ کس طرح الیکشن چوری کیاجائے گا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز نے پریذائیڈنگ افسروں کو ہدایت کی کہ ڈسکہ شہر میں ووٹنگ کی رفتارکم رکھی جائے اور 25 فیصد سے اوپر نہ جانے دیا جائے اور ضلعی انتظامیہ اورپولیس جوکچھ بھی کرے آپ نے مداخلت نہیں کرنی بلکہ ضلعی انتظامیہ سے پورا تعاون کرنا ہے اور ساڑھے چار بجے پولنگ اسٹیشن بندکرکے ریٹرننگ افسر کے دفتر چلے جائیں ہدایات دینے والا صوبائی حکومت کا  کالجز کا ڈپٹی ڈائریکٹر تھا اور جن پریذائیڈنگ افسران کو ہدایات جاری کی گئیں وہ سب صوبائی حکومت کے ملازمین  تھے جبکہ صلعی انتظامیہ اور پنجاب پولیس کے افسران نگرانی پر امور تھے۔

خاتون ڈپٹی ڈائریکٹر نے بھی  پریذائیڈنگ افسران کو اپنے گھر پر بلایا جہاں آصف حسین اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ بھی موجود تھے جبکہ ڈی ایس پی سمبڑیال ذوالفقار ورگ بھی وہاں موجود تھے خواتین پریذائیڈنگ افسران سے بھی کہا گیا کہ آپ نے حکومت کی مدد کرنی ہے اوردھاندلی میں مداخلت نہ کریں ایس ایچ او پریزائیڈنگ  افسران کو ڈراتے  دھمکاتے رہے ضلعی انتظامیہ کے افسران کی ایک لمبی لسٹ ہے جو اس کام میں ملوث تھے ۔ جب الیکشن ہوگئے تو ایک منصوبے کے تحت 20پریذائیڈنگ افسران کو نجی گاڑیوں میں اٹھا کر  دو پولیس اسٹیشنز میں رکھا گیا ۔ پھر انہیں 7گھنٹے نامعلوم مقام پر رکھنے کے بعد صبح پولیس کی نگرانی میں ریٹرننگ افسر کے پاس لے جایا گیا ایک خاتون پریذائیڈنگ  افسر کے ساتھ بدتمیزی بھی کی گئی یہ سب  باتیں  انکوائری رپورٹ میں درج ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تاریخ کی نااہل ترین حکومت اقتدار میں ہے۔ پولیس حفاظت کرنے کے بجائے عملے کو اغواء کررہی تھی ۔ شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ الیکشن میں دھاندلی  روکنا بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ امیدہے انکوائری رپورٹ کو الیکشن کمیشن پبلک کرے گا تاکہ عوام دیکھ سکیں ہمارے ملک میں الیکشن میں کیا کچھ ہوتا ہے۔ الیکشن کون چوری کرتا اور کیسے کرتا ہے۔ ہمیں امید ہے الیکشن کمیشن ذمہ  داران کوعبرت ناک سزائیں دیں گے۔ عدلیہ سے بھی امید ہے کہ وہ آئین کی اس خلاف ورزی پر آنکھیں بند نہیں کرے گی اور ایسی کارروائی کرے گی کہ پاکستان میں آئندہ الیکشن چوری کرنے کی کسی میں ہمت نہیں ہوگی۔