اسلا م آباد(صباح نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو 5 اگست 2019 سے غیر معمولی فوجی محاصرے کا سامنا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر پارلیمانی گروپ(اے پی پی کے جی) کے سیکرٹری، لارڈ قربان حسین اور چئیرمین جموں و کشمیر سیلف ڈیٹرمینیشن موومنٹ انٹرنیشنل، راجہ نجابت حسین کی وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے۔
دوران ملاقات مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ان کے نتیجے میں خطے کے امن کو در پیش خطرات کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔وزیر خارجہ نے معزز مہمانوں کو وزارتِ خارجہ آمد پر خوش آمدید کہا، وزیر خارجہ نے 5 اگست 2019 کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کے خلاف موثر آواز اٹھانے کے حوالے سے آل پارٹیز کشمیر پارلیمانی گروپ کے کردار کی تعریف کی ۔مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر کا تنازعہ 1948 سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کا خواہاں ہے، کشمیریوں کو 5 اگست 2019 سے غیر معمولی فوجی محاصرے کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، نو لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج، نہتے کشمیریوں کو غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں کے ذریعے دہشت زدہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، بھارتی قابض افواج کی جانب سے نہتے کشمیری شہریوں ، عورتوں، بچوں اور بزرگوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ جاری ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 سے اب تک بھارتی قابض افواج نے جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت کارروائیوں میں 537 کشمیریوں کو شہید کیا ہے ان میں سے 78 کے قریب افراد بھارتی حراست میں شہید ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال میں بھی بھارت سرکار مظلوم کشمیریوں پر تشدد اور ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، اعداد و شمار کے مطابق صرف ماہ جنوری 2022 میں بھارتی مسلح افواج کے مظالم کی وجہ سے 25 معصوم کشمیری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بڑے پیمانے پر رپورٹ کیا ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے جنگی جرائم سے عالمی برادری کو بہتر طور پر آگاہ کرنے کے لیے، گزشتہ سال پاکستان نے ایک جامع ڈوزئیر پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ 131 صفحات پر مشتمل اس دستاویز میں 113 حوالہ جات شامل ہیں جن میں سے بیشتر بین الاقوامی یا ہندوستانی ذرائع سے حاصل کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس ڈوزیئر میں بھارتی قابض افواج کے جن مظالم کا تذکرہ ہے ان میں حراستی تشدد، اجتماعی قبریں، خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد، جبری گمشدگیاں، پیلٹ گنز کا اندھا دھند استعمال، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں، جعلی مقابلے اور فالس فلیگ آپریشنز شامل ہیں۔مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں تمام کثیرالجہتی اور بین الاقوامی فورمز پر مثر طریقے سے بین الاقوامی برادری کی توجہ مبذول کروائی، وزیر اعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ اگست 2019 سے آج تک میں نے اقوام متحدہ کی قیادت کو 27 براہ راست راست مراسلے ارسال کیے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 05 اگست 2019 سے لے کر اب تک تین بار جموں و کشمیر تنازعہ، اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں زیرِ بحث آ چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کا منصفانہ اور پرامن حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ان کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں