اسلا م آباد(صباح نیوز)اقتصادی رابطہ کمیٹی نے خواتین کے قومی کمیشن، سیف سٹی کنٹریکٹ ،احتجاج کے دوران نقصان کا شکار سی سی ٹی وی کیمروں کی مرمت ،یوٹیلٹی سٹور پر ریلیف جاری رکھنے سمیت مختلف وزارتوں کیلئے 9ارب 87کروڑ روپے سے زائد کی سمریوں کی منظوری دیدی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزارت دفاع کیلئے 1.94 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی خواتین کے قومی کمیشن کیلئے 52 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منطور کی گئی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے پیش کی گئی سمری منظور کرلی گئی ہے۔جاری اعلامیہ کے مطابق وزارت اطلاعات کے جاری 15 منصوبوں کیلئے 2 ارب 26 کروڑ روپے جاری کیے جانے کی منظوری دی گئی ایس سی او سمٹ، کورین کلچر ویک اور سی ایچ جی کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے 12 کروڑ روپے کی سمری مظور کرلی گئی جبکہ فیڈرل ایجوکیشن کے فیکلٹی کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے 1.5 ارب روپے جاری کرنے کی سمری منظور کی گئی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران سکیورٹی اخراجات کی سمری بھی منظوری کی گئی احتجاج کے دوران نقصان کا شکار سی سی ٹی کیمروں کی مرمت کی دونوں اخراجات کیلئے وزارت داخلہ کو 65 کروڑ روپے جاری کیے جائینگے سیف سٹی منصوبے کے کنٹریکٹ کی 5 فیصد بقایا رقم ادائیگی کی سمری بھی منظور کی گئی۔ حکومتی اعلامیہ کے مطابق ادائیگی کیلئے وزارت داخلہ کی 1.72 ارب روپے دیے جاری ہونگے گودام اور لاجسٹکس سیکٹر کو ایک صنعت قرار دینے کی تجویز کی سمری بھی منظور دی گئی جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر پی ایم ریلیف پیکج کیلئے 1.68 ارب روپے کی رقم کی بھی منظوری دی گئی ہے۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اہم اقتصادی، توانائی اور صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بروقت پالیسی اقدامات کی اہمیت پر زور دیا اور کہاں ان پر عمل درآمد میں شفافیت اور کارکردگی پر توجہ دی جائے