زندگی کے تمام شعبہ جات میں اسلام کا غلبہ ناگزیر ہے’ امیر العظیم

کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری امیر العظیم نے کہا ہے کہ زندگی کے تمام شعبہ جات میں اسلام کا غلبہ ناگزیر ہے’ اسلام آباد کو ٹھیک کرنا ہے تو حکمرانوں کو ٹھیک کرنا ہوگا اور زمام کار صالح اور دیانت دار قیادت کے سپرد کرنا ہوگا،جماعت اسلامی کو ووٹ والی پارٹی سے نہ تولا جائے’ جماعت اسلامی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی اسلامی تحریکوں کی امید اور مرکز ومحور ہے’ اسلام اوراس سرزمین اسلام کی حفاظت دیانت دار قیادت کو اقتدار میں لاکر کر یں گے’ ڈھاکا کے پلٹن میدان نے تاریخ کا رخ تبدیل کیا’ تاریخ یہ ثابت کررہی ہے کہ اب سقوط امت مسلمہ کا نہیں بلکہ ماسکو’ واشنگٹن سقوط یورپ کی صورت میں ہوگا’ جو لوگ کہتے ہیں ہم بڑی پارٹیاں ہیں ٹو تھرڈ میجارٹی ہیں’ ذرا واہگہ بارڈر سے آگے جاکر پوری دنیا میں پوچھیں انہیں یہ پارٹیاں نہیں ملے گی اگرکوئی پارٹی ملے گی تو وہ جماعت اسلامی ہی ملے گی اس لیے مستقبل صرف جماعت اسلامی کا ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع غربی کے جامع مسجد سلمان فارسی شاہ ولی اللہ نگر اورنگی ٹاؤن میں فیملی اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اجتماع عام سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر اسامہ رضی’ ڈپٹی سکریٹریز جماعت اسلامی پاکستان مولانا عبد الحق ہاشمی ، شیخ عثمان فاروق ،جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکرٹری توفیق الدین صدیقی’ جمعت اتحاد العلما کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبدالوحید’ امیر ضلع غربی مدثر حسین انصاری ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر سابق امرائے اضلاع اشرف اعوان’ صفات احمد صدیقی’ عبدالرزاق خان، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،مولانا فضل احد’ ضلع غربی کے جنرل سیکرٹری عبدالحنان خان ودیگر بھی موجود تھے۔مدثر حسین انصاری نے نائب امیر کراچی محمد اسحق خان، سابق امرائے اضلاع کو ان کی خدمات پر شیلڈز بھی پیش کیں۔

امیر العظیم نے مزید کہا کہ صرف اعلان نہیں پوری دنیا میں اللہ کی بڑائی قائم ہونا ضروری ہے’ جب تک یہ امت کارنبوت اور اقامت دین سے وابستہ رہی تو امامت وقیادت کے منصب پر فائز رہی’ اور جیسے ہی ہم نے دین حق کو حصوں میں تقسیم کرنا شروع کر دیا’ ذلت ورسوائی مقدر بن گئی’ مسلمانوں نے امامت صغریٰ کو تو اہمیت دی مگر امامت کبریٰ کو نظرانداز کردیا، سیاست سے دین کو نکال دیا گیا’ نمائشی اسلام سے نکل کرحقیقی اسلام کی روح پر عمل کرنا اور اس کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی’ اور یہ کام ادخلو فی السلم کافہ کامصداق بن کر ہی کیا جاسکتا ہے۔مدینے کی ریاست کسی فرد نے نہیں بنائی تھی’ مدینے کی ریاست ایک انعام ہوا کرتا ہے’ اور یہ رب کی کبریائی بیان کرنے کی وجہ سے ملا کرتا ہے،اس کے بغیر کارکنان اپنے کام کو آگے نہیں بڑھا سکتے’ اس کے لیے پیغام رسانی کے تمام ٹولز کو استعمال کرنا ہوگا۔

اجتماع میں بڑی تعداد میں نئے ممبران اور ان کی فیملی نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ اسرائیل امریکہ کے ساتھ مل کر اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کی مسلسل نسل کشی کررہا ہے ، موجودہ حالات میں امت مسلمہ کے حکمران سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کررہے ، جماعت اسلامی کے تحت اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے 29دسمبر کو اسلام آباد میں”فلسطین یکجہتی ملین ” مارچ منعقد کیا جائے گا۔مدثر انصاری نے کہا کہ کارکنان ہمہ وقت خود کو حالات سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار رکھیں’ جماعت اسلامی کا کارکن ہر وقت میدان عمل میں ہوتا ہے اور ہرطرح کی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہتا ہے’ انہوں نے کم وقت میں اجتماع عام کی شاندار تیاریوں اور کامیابی پر کارکنان سے اظہارتشکر کرتے ہوئے ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا ۔#