منعم ظفر خان کی محمداحمد بنوری مفتی یوسف قصوری مفتی فرحان نعیم سے ملاقات ”الاقصیٰ ملین مارچ ” کی دعوت

کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی و جارحیت کے ایک سال پورے ہونے اوراہل غزوہ و لبنان سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوار6اکتوبر کوشام 3بجے شاہراہ فیصل پر ہونے والے عظیم الشان و تاریخی ”الاقصیٰ ملین مارچ” کے سلسلے میں الجامعة العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کے نائب مہتمم محمد احمد بنوری،ناظم تعلیمات مولانا امداد اللہ اورڈاکٹر محمد سعید اسکندر،مدرسہ عثمان بن عفان میں جمعیت اہل حدیث کے مرکزی رہنما مفتی محمد یوسف قصوری اور جامعہ بنوریہ العالمیہ سائٹ کے نائب مہتمم مولانا مفتی فرحان نعیم سے ان کے دفاتر میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔

ملاقات میں نائب امیرمسلم پرویز، جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔محمد احمد بنوری ، مفتی محمد یوسف قصوری اور مولانا مفتی فرحان نعیم نے منعم ظفر خان کا خیر مقدم کیا، ”الاقصیٰ ملین مارچ” کی مکمل حمایت اور تائید کا اعلان کیا اور کہاکہ جماعت اسلامی کی غزہ کے حوالے سے کوششیں اور اقدامات قابل تحسین ہیں ،پوری امت کا فرض ہے کہ امریکی پشت پناہی میں اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے شکار مظلوموں و محروموں کی آواز بنیں ، جماعت اسلامی اس سے قبل بھی امت مسلمہ کی آواز بنی ہے ،مظاہروں اور اجتماعات سے پوری دنیا کو پیغام دیا ہے اس سے فلسطینیوں کو حوصلہ ملتا ہے ۔منعم ظفر خان نے علمائے کرام کی جانب سے ”الاقصیٰ ملین مارچ ” کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ایک سال سے زائد عرصہ گزرچکا ہے اس کے باوجود اہل غزہ جرات و استقامت کے ساتھ اسرائیل کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں ، اسرائیل نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کو بھی شہید کردیا لیکن فلسطینیوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں ،امت مسلمہ کے عوام اہل غزہ و فلسطین کے مسلمانوں کی پشت پر کھڑے ہیں ، بد قسمتی سے عالم اسلام کے حکمرانوں کو جو کردار ادا کرناچاہیئے تھا وہ انہوں نے نہیں کیا۔

حکمرانوں کی بزدلی اور بے حمیتی نے ہی اسرائیل کو اتنی ہمت اور طاقت دی ہے کہ اب وہ اپنی جارحیت اور دہشت گردی کا دائرہ وسیع کررہا ہے اور لبنان میں حملہ کر کے اس نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو بھی شہید کردیا ۔ اسرائیل نے گزشتہ ایک سال میں45ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جن میں 32ہزار سے زائد بچے اور خواتین شامل ہیں ، غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنادیا ہے ،ہسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں کو مسمار کردیا گیا ہے لیکن اس سب کے باوجود اسرائیل اہل غزہ و فلسطین کے لوگوں کے حوصلے نہیں توڑ سکا۔ اہل غزہ نے ثابت کردیا کہ مزاحمت میں ہی زندگی ہے ،وہ قبلہ اول اور مسجد اقصیٰ کے تحفظ کے لیے اپنی جانوں کو قربان کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن جھکنے کے لیے تیار نہیں ہیں ۔