وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جماعت اسلامی اور تاجرتنظیموں کی کال پر کامیاب شٹر ڈاؤن ہڑتال


اسلام آباد (صباح نیوز) مہنگی بجلی ، اضافی ٹیکسز ، مہنگائی ، پٹرول ، گیس کی بڑھتی قیمتوں اور آئی پی پیز کے متنازع معاہدوں کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جماعت اسلامی اور تاجرتنظیموں کی کال پر کامیاب شٹر ڈاؤن ہڑتال ۔ تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز مارکیٹوں ، بازاروں جبکہ رہائشی علاقوں میں موجود کاروباری مراکز میں بھی دکانیں اور پلازے بند رہے کارباری سرگرمیاں معطل رہیں ۔ تاجر رہنماؤں کاشف چوہدری ، اجمل بلوچ اور دیگر نے مختلف تجارتی مراکز کے دورے کئے ۔

اسلام آباد کے تمام اہم تجارتی مراکز جی سیون ،آئی نائن ،آئی ٹین اسی طرح سپر مارکیٹ ، آب پارہ مارکیٹ ، میلوڈی ، جناح سپر ، بارہ کہو ، کراچی کمپنی ، بنی گالہ ، راول ٹاؤن ، شکریال ، کھنہ پل ، صادق آباد ، ترامڑی ، مری روڈ ، ایکسپریس وے ، مارگلہ روڈ ، سری نگر ہائی وے سے ملحقہ  علاقوں میں کمرشل و تجارتی مراکز بھی مکمل طور پر بند رہے ۔ جگہ جگہ بینرز اور پلے کارڈز آویزاں تھے پہلا موقع تھا جب ہوٹل اور فوڈ چین کی دکانیں بھی بند رہیں ۔ مارکیٹیں ، پلازے ، تجارتی مراکز ویران پڑے رہے اور دکاندار سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے ۔ ہڑتال کے موقع پر ڈی چوک میں یوٹیلٹی سٹورز کارپویشن کے ملازمین کا دھرنا بھی جاری رہا ۔

ہڑتال کے دوران  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کاشف چوہدری، صدرمرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے  بلیو ایریا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے طول و عرض میں کامیاب شٹر ڈاون ہڑتال نے حکومتی معاشی پالیسوں پر عدم اعتمادکردیا ہے ،  تاجروں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ پورے پاکستان کے تاجروں کے لئے لو یو میرے تاجرو ۔حکومت کو واضح پیغام دیدیا کہ تاجر متحد ہیں ۔کاشف چوہدری نے کہا کہ ہڑتال کے باعث ملک بھر میں 5سو ارب روپے کی ٹرانزیکشن نہیں ہو سکیں،ہڑتال حکومت گرانے یا بنانے کے لئے نہیں ،معیشت کو بچانے کے لئے ہے ۔حکومت کی سب تدبیریں الٹ گئیں ،دھونس ،دباو اور خوف کی سیاست بھی حکومت کے کام نہ آئی کاشف چوہدری نے کہا کہ چارٹرڈ اف ڈیمانڈ ملک کی معیشت کی اصلاح کے لئے ہے،کامیاب ہڑتال حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔

کاشف چوہدری  نے کہا کہ وزیر اعظم سے مطالبہ کہ پانچ وفاقی وزارتوں پرمشتمل کمیٹی بناکر مسائل حل کیے جائیں، با اختیار کمیٹی میں وزارت خزانہ،تجارت،پانی و بجلی،پٹرولیم اور داخلہ کے نمائندے شامل ہونی چاہئیے۔کاشف چوہدری نے کہا کہ ہمارے مطالبے کوکمزوری نہ سمجھا جائے ہم مسائل حل کرنا چاہتے ہیں،تاجر حکومتیں بنانے اور گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ہم اس طرف جانا نہیں چاہتے ہمیں مجبور نہ کیا جائے،دھوکے اور فراڈ کی سکیم کو ختم کرنا ہوگا،ٹیکس گزاروں کو ہراساں کرنے کی سکیم ہر صورت واپس لینا ہوگی۔کاشف چوہدری نے کہا کہ بجلی اور گیس پر عائد ٹیکسز واپس لینا ہونگے ،بجلی بلز میں تاجر کپیسٹی پے منٹ نہیں دیں گے،ٹیرف کے نام پر مفت خوری نہیں چلے گی،جس دن تاجر نے ٹیکس دینا چھوڑدیا حکمرانوں کی عیاشیاں ختم ہوجائیں گی ۔کاشف چوہدری نے کہا کہ تاجر صنعت کاروں کو عزت دیں تو ٹیکس ملے گا،پانی پلوں کے نیچے سے گزر چکا اب قربانی حکمرانوں کو دینا ہوگی ،حکمرانوں کی عیاشیوں کا بوجھ عوام نہیں اٹھا سکتے،سیاست دان جیلوں میں ہوتے ہیں تو ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا ۔

کاشف چوہدری نے کہا کہ سیاست دان حکومت میں اتے ہیں تو قوم کے پیسے پر عیاشیاں شروع کر دیتے ہیں ، ظلم کی انتہا، اشیائے خورونوش ادویات اور اسٹیشنری پر ٹیکس لگا دیاگیا ، تاجر ایف بی ار کا آلہ کار نہیں بن سکتا، تاجر ایف بی ار کا ایجنٹ نہیں بن سکتا،ود ہولڈنگ ٹیکس سمیت 44قسم کے ٹیکسز کی شرح کو درست کرنا ہوگا،ایکپسورٹ پر بھاری ٹیکسز واپس اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس چھوٹ دینا ہوگی،موجودہ شرح سود میں کاروبار نہیں چل سکتا،سود اللہ اور رسولۖ کے ساتھ جنگ ہے،شرح سود دس فیصد کم کیا جائے گا تو پیسے بچائے جا سکتے ہیں ۔کاشف چوہدری  نے کہا کہ پر امن ہڑتال پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ملک بھر میں ایک کروڑ سے زائد کاروباری مراکز،دکانوں کا شٹر ڈاون رہا،حکومت کو ہر صورت تاجروں کے مطالبات ماننے ہونگے جلد سے جلد  تاجر دوست سکیم کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنا ہوگا ایسا نہ ہونے کی صورت میں غیر معینہ مدت تک پہیہ جام سمیت مختلف آپشن استعمال کر سکتے ہیں،ہم ملک بھر کے تاجر وں کو اسلام آباد بلانے کا آپشن بھی استعمال کر سکتے ہیں، ہم ضدی نہیں حکومت وزرا پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے اور مسائل حل کریں۔