راولپنڈی (صباح نیوز) بانی پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید کا سارا ڈرامہ مجھے ملٹری کورٹ لے جانے کے لئے کیا جارہا ہے، جنرل فیض کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ا نہوںنے کہا کہ ان سب کو معلوم ہے میرے خلاف باقی سارے کیسز فارغ ہوچکے ہیں، یہ اس لئے مجھے اب ملٹری کورٹس کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، یہ جنرل(ر) فیض سے کچھ نہ کچھ اگلوانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جنرل (ر)فیض سے کوئی نہ کوئی بیان دلوائیں گے کہ 9 مئی سازش تھی، اگر جنرل (ر)فیض حمید نے میری گرفتاری کا آرڈر کیا، سی سی ٹی وی فوٹیج چوری کی تو ان کو پکڑیں مگر جو سازش کرتا ہے وہ جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ نہیں کرتا، رجیم چینج ہمارے خلاف ہوا اور مجھے ہی جیل میں ڈال دیا گیا۔ سابق آرمی چیف کا حوالہ دیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جنرل (ر)باجوہ نے میری کمر میں چھرا گھونپا ہے،
انہوں نے نواز شریف سے ڈیل کرکے جنرل (ر)فیض حمید کو عہدے سے ہٹایا تھا۔اس پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ ہمیشہ جنرل فیض کا دفاع کرتے رہے ہیں، اب جب وہ گرفتار ہوگئے تو آپ کو کیوں خدشہ ہے کہ وہ وعدہ معاف گواہ بن جائیں گے؟ بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ مجھے کوئی فکر نہیں اگر وہ میرے خلاف کوئی گواہی دیتا ہے، میں جنرل (ر)فیض حمید کی حد تک صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ وہ طالبان کے ساتھ تین سال تک مذاکرات کر رہے تھے، ان کو ہٹانا نہیں بنتا تھا، میں نے جنرل (ر)باجوہ سے بھی کہا تھا کہ ان کو نہ ہٹائو۔صحافی نے مزید دریافت کیا کہ آپ اگر ملٹری کورٹ چلے گئے تو پارٹی کا کیا بنے گا؟ پارٹی میں پہلے سے اختلافات چل رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اختلافات کا تاثر رد کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جو مرضی کرلیں، ہماری پارٹی آئے روز مضبوط ہورہی ہے۔
ایک اور صحافی نے پوچھا کہ بطور وزیر اعظم آپ کو آرمی چیف بھی صحیح نہیں ملے، ڈی جی آئی بھی صحیح نہیں ملے، آفس بوائے بھی صحیح نہیں ملا تو آپ کس چیز کے وزیر اعظم تھے؟ اس پربانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میں نے جنرل(ر)باجوہ کی مکمل حمایت کی لیکن انہوں نے میری کمر میں چھرا گھونپا۔چیف جسٹس سے متعلق بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کو ڈر ہے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چلے گئے تو ان کی الیکشن کی چوری کھل جائے گی۔