راولپنڈی (صباح نیوز) بانی پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کردیا گیا، جنرل فیض حمید کو ہٹانے پر میری جنرل باجوہ سے سخت تلخ کلامی ہوئی تھی ۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنرل فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا، فوج فیض سے تفتیش کررہی ہے، یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے مجھے اس سے کیا؟۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا احتساب کررہے ہیں اچھی بات ہے لیکن پھر یہ سب کا احتساب کریں، آئی بی کی رپورٹس تھیں موجودہ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان ہر وقت جنرل باجوہ کے پاس بیٹھے رہتے تھے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنرل باجوہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کہنے پر جنرل فیض کو ہٹایا تھا،افغانستان کا معاملہ چل رہا تھا اس لئے جنرل فیض حمید کو نہیں ہٹانا چاہتا تھا، جنرل فیض حمید کو ہٹانے پر میری جنرل باجوہ سے سخت تلخ کلامی ہوئی تھی، وزیردفاع نے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کی بات کر کے میرے موقف کی تائید کی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلہ پرعمل نہ کرکے یہ آئین کی تیسری مرتبہ خلاف ورزی کریں گے، پی ٹی ائی کو مخصوص نشستیں نہ دینے اور آئین کی خلاف ورزی پرمیں پارٹی کو ابھی سے تیار کررہا ہوں۔