سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر حمید فیاض کو پیرول پر رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ ڈاکٹرحمید فیاض کو گزشتہ ہفتے اپنے بیٹے کی شادی میں شرکت کے لیے پیرول پر رہا کیا گیا تھا تاہم اگلے روز انہیں دوبارہ گرفتار کیاگیا جس سے ان کے عمررسیدہ والدین اور بچوں کو شدید ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی نے مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھنے میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔تاہم مودی حکومت پارٹی کو غیر جانبدار رہنے پر مجبور کرنے کے لیے مختلف جابرانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
حریت رہنما عبدالصمد انقلابی نے ڈاکٹر فیاض کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف جماعت اسلامی کی قیادت سے تحریک حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ عالمی برادری کو کشمیری عوام کودرپیش مشکلات سے آگاہ کرے۔ علاوہ ازیں بھارتی فورسزنے پونچھ اور ریاسی اضلاع میں قابض بھارتی فوج کا بڑافوجی آپریشن جاری ہے اس دوران محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔
کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوج،پیراملٹری سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروں نے دونوں اضلاع کے سلوتری،منگنار اور دادویا پونی سمیت مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مشکوک نقل وحرکت کی اطلاع ملنے کے بعد کئی علاقوں میں بھارتی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔ بھارتی فوجیوں نے لوگوں کو کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دینے کا بھی حکم دیا۔بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ کے اوائل سے جموں خطے کے مختلف اضلاع میں نام نہاد مشکوک نقل و حرکت کے نام پر درجنوں فوجی آپریشن کئے ۔