حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کے تحت ‘ عالمی یوم خواتین کے موقع پر فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے ”خواتین واک ”

کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پورے پاکستان میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کیا جارہا ہے ۔امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر اتوار 10مارچ کو پورے پاکستان میں مظلوم اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا جائے گا ،کراچی میں نمائش تا سی بریز ریلی نکالی جائے گی ۔رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلے میں منایا جائے گااور بے حس حکمرانوں کے خلا ف آواز بلند کی جائے گی ، امریکہ کے عوام جب اپنے حکمران کے خلاف اٹھ سکتے ہیں تو پاکستان کے حکمران کیوں فلسطینیوں کی مدد نہیں کرسکتے ، ماضی میں کسی مسلمان ملک پر برا وقت آیا ،پاکستان ایئرفورس آگے بڑھی اور اپنا بھرپور کردار ادا کیا،ہمیشہ سے پاکستان نے آگے بڑھ کر امت مسلمہ کی ترجمانی کی ،بد قسمتی سے بے ضمیر و بے حس حکمران ہم پر مسلط ہوگئے ہیں جو اپنی ہی قوم کو فتح کرتے رہتے ہیں اور قوم کے وسائل پر قبضہ کر کے الیکشن کو یرغمال بنالیتے ہیں ،یہ اپنے ہی لوگوں کو غلام بناکر رکھتے ہیں ۔پوری دنیا کے ہیومن رائٹس کے ادارے چھوٹے چھوٹے مسئلوں میں الجھنے کے بجائے اہل غزہ و معصوم فلسطینی بچوں اور خواتین کا ساتھ دیں ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کی جائے ،نقصان کا ازالہ کیا جائے ،اسرائیل کو مجبور کیا جائے کہ جو نقصان ہوا ہے اس کا زرتلافی ادا کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کے تحت ”عالمی یوم خواتین” کے حوالے سے فلسطینی خواتین سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی پریس کلب پر”خواتین واک”سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔خواتین واک کی قیادت حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کی ناظمہ جاوداں فہیم نے کی۔

اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان طیبہ عاطف،سابق سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی،ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب و دیگر موجود تھیں۔خواتین واک میں غزہ و ہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس میں تحریر تھا کہ قبلہ اول کی حفاظت کے لیے پُر عزم خواتین کے نام ،عورتوں کا عالمی دن غزہ کی ماؤں کے نام ،غزہ کی عورت نے صبر واستقامت کی رقم تاریخ کی ہے ،معاشرے کا تحفظ حجاب میں ہے ،عورت اور مرد مقابل نہیں مددگار ہیں ،تہذیب ہے حجاب ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ آج پورے ملک میں خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے ،

عالمی دن کا مطلب ہے یہی ہے کہ اس بات کو نمایاں کیا جائے کہ پوری دنیا میں کہاں اور کس جگہ خواتین پر ظلم کیا جارہا ہے اور کہاں خواتین کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ،عالمی دن منانے کے لیے رپورٹیں مرتب کی جاتی ہیں اور مارچ کیے جاتے ہیں، آج غزہ و فلسطین میں معصوم بچوں اور خواتین پر ظلم کیا جارہا ہے ، ڈرون حملوں کے ذریعے بمباری کی جارہی ہے ، پناہ گزین کیمپوں پر روزانہ کی بنیاد پر بمباری کی جارہی ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں خواتین ، بچے اور مردوں کو شہید کیا جارہا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں کوئی آواز اٹھانے والا نہیں ہے ، ابتدائی دنوں میں سکریٹری جنرل نے چند بیانات دیے لیکن اسے صیہونی لابی نے بند کردیا ۔

امریکہ نے انسانی حقوق کا چیمپئن بن کر عراق اور افغانستان پر حملہ کیا لیکن اہل غزہ و فلسطین میں فلسطینی ماؤں بہنوں پر ظلم کرنے والے اسرئیلیوں کی سرپرستی کررہا ہے ،ہم باضمیر انسانوں کو سلام پیش کرتے ہیں خصوصاً امریکہ کے عوام کو جو خود امریکہ کے صدر جوبائیڈن کے خلاف احتجاج کررہے ہیں اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں ،امریکہ کے صدر جوبائیڈن کو کانگریس میں سالانہ تقریر کرنے کے لیے جانے پر امریکی عوام نے احتجاج کیا اور سوال کیا کہ فلسطین کو تقسیم کرنے والوں کا ساتھ کیوں دیا جارہا ہے ،امریکہ نے ہزاروں ریڈ انڈین کا قتل کر کے اپنی ریاست قائم کی لیکن افسوس مسلم حکمرانوں پر جن کی مجرمانہ خاموشی سے اسرائیل کو مزید تقویت پہنچ رہی ہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اسرائیل کے چاروں طرف مسلم ممالک ہیں ان کے پاس تیل اور گیس کی صورت میں طاقت موجود ہے اور ان ممالک کے پاس سے ایسے راستے گزرتے ہیں جس سے پوری دنیا کی معیشت ختم ہوسکتی ہے لیکن مسلم حکمران اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ، مسلم حکمران غزہ کے معصوم مسلمانوں تک امدادی سامان بھی نہیں پہنچارہے ہیں ، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ امدادی سامان کو زمینی راستے سے پہنچایا جاتا لیکن امریکہ نے انسانیت کی توہین کی اور امدادی سامان جہاز سے زمین پر پھینک کر انسانیت کی توہین کی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کا حکمران طبقہ امریکہ کا آلہ کار ہے ،مسلم ممالک کے حکمرانوں کے پاس 76فیصد وسائل ہیں ،88لاکھ افواج ، ایٹم بم ، میزائل اورٹیکنالوجی کی طاقت موجود ہے لیکن ان سب کے باوجود مسلم ممالک کے حکمران امریکہ کے در پر سجدہ ریز ہوتے ہیں اور اسرائیل کو فلسطین پر حملہ کرنے کے لیے مزید تقویت پہنچاتے ہیں ،اسرائیل حماس سے شکست کھاچکا ہے ، حماس کے مجاہدین نے اسرائیل کی ٹیکنالوجی کو ختم کردیا ہے لیکن آج اسرائیل معصوم فلسطینیوں پر بمباری کر کے بدلا لے رہا ہے ۔