جب بھی پاکستان ترقی کرتا ہے کوئی نہ کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، سینیٹر اسحق ڈار

اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی  وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار نے کہا کہ جب بھی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے تو کوئی نہ کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، ماضی میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہوئی تھیں لیکن ہمیں موقع ملا تو ہم نے پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت میں شامل کیا جہاں دنیا پاکستان کی تعریف کرتی تھی۔ کوئی پریشانی کی ضرورت نہیں ہے، رسک موجود ہے لیکن پاکستان کو اس سے نکال کر آگے لے جانا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ جو 2017 میں 24ویں معیشت تھی وہ 2022 میں 47ویں معیشت تک آگئی اور اسٹاک مارکیٹ 100 ارب ڈالر سے 25 ارب ارب ڈالر تک آگئی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی جو رکاوٹیں ہیں ان کو سامنے رکھتے ہوئے ملکی بجیٹ پیش کریں کیونکہ جس میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 2019 میں کیا گیا معاہدہ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر باہر کی دنیا سے بات کرتے ہیں تو وہ یہ نہیں پوچھتے کہ اس وقت حکومت میں کون تھا، وہ صرف پاکستان کی بات کرتے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جاتے جاتے نہ صرف اپنی شرائط کو پورا نہیں کیا بلکہ ان کو پیچھے کردیا جس سے پاکستان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔

اسحق ڈار نے کہا کہ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جو بھی ادائگیاں ہیں وہ وقت پر ہوں گی، امید ہے کہ اب چیزیں جلد ہی درست ہوں گی۔وزیر خزانہ نے کہا کہ کچھ سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل چیزیں کیسی تھیں، خدا کا خوف نہیں ہے، ریڈیو پاکستان کو آگ کر یہ سوچیں کہ بس فائر برگیڈ آکر آگ پر قابو پائے گی، معیشت کوئی بجلی کا سوئچ نہیں کہ اک سوئچ کھول دیں تو سب ٹھیک ہوں۔انہوں نے کہا کہ 2013 میں بھی ہمیں وقت لگا تھا، ایک سال اس دور میں بھی لگا تھا لیکن چیزیں درست ہوگئیں اور پھر تمام بین الاقوامی ادارے آکر پاکستان کی تعریفیں کرتے تھے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم سب مل کر کام کر رہے ہیں وہ دن واپس آئیں گے، چیزیں درست ہوں گی، کوئی پریشانی کی ضرورت نہیں ہے، رسک موجود ہے لیکن پاکستان کو اس سے نکال کر آگے لے جانا ہے۔