نگران وزیراعلی پنجاب کا گنڈا سنگھ والا بارڈر کے مقام پر دریا اور تلوار پوسٹ کے فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ

قصور(صباح نیوز)نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کے بعد رات گئے گنڈا سنگھ والا بارڈر کے مقام پر دریا اور تلوار پوسٹ کے فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ کیا۔ وزیراعلی محسن نقوی نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور کا بھی دورہ کیا۔

وزیراعلی محسن نقوی نے دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا اور فلڈ ریلیف کیمپ میں کئے گئے امدادی انتظامات کا معائنہ کیا۔ محسن نقوی نے دریائے ستلج کے بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔وزیراعلی محسن نقوی نے سیلابی پانی میں ڈوبنے والے بچے کی زندگی بچانے پر ڈی پی او قصور، اسسٹنٹ کمشنر اور ایس ایچ او کو شاباش دی۔  وزیراعلی محسن نقوی نے کہا کہ دریائے ستلج میں پانی کی آمد و اخراج سے تمام متعلقہ اداروں کو لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جائے۔ستلج کے بیڈ میں آبادیوں میں موجود لوگوں کا انخلا پہلی ترجیح ہے۔بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے سے ستلج کے اردگرد اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ کردیا ہے اور لوگوں کے ساتھ مویشیوں کے انخلا کیلئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔وزیراعلی محسن نقوی کو دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

وزیراعلی محسن نقوی نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصو ر کے دورے کے دوران مریضوں او ران کے تیمارداروں سے ملاقات کی اور ہسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کے بارے میں پوچھا۔ وزیراعلی محسن نقوی ایمرجنسی، بچہ وارڈ، کارڈیک، میڈیکل اور دیگر وارڈز میں مریضوں کے پاس گئے اور ان کی خیریت دریافت کی۔ مریضوں اور تیمارداروں نے ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کی شکایات کیں۔ وزیراعلی محسن نقوی نے ایم ایس ہسپتال کو ڈاکٹرز کی ڈیوٹی پر موجودگی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ فلڈ یونٹ کے لئے مختص بیڈز کو دیگر مریضوں کے لئے استعمال میں لایا جائے اور وارڈز میں اے سی فنکشنل ہونے چاہئیں۔

وزیراعلی محسن نقوی نے ہسپتال میں صفائی انتظامات کو مزید بہتر بنانے کا حکم دیا اور کہا کہ عام آدمی کو معیاری علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے کاوشیں کر رہے ہیں۔ وزیراعلی نے مریضوں کے علاج معالجے اور تیمارداروں کے دیگر مسائل کے حل کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے۔کمشنر لاہورڈویژن محمد علی رندھاوا، ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی، ڈی پی او طارق عزیز سندھو بھی ہمراہ تھے۔۔۔۔