اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے ملکی معیشت کو مضبوط کرنے اور سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ تمام وزارتوں اور صوبوں کو صنعتی زونز کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی ہدایت دی گئی۔منگل کووفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت سپیشل اکنامک زونز پرپیشرفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس میں ملکی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں اسپیشل انویسمنٹ فسلیٹیشن سنٹر (ایس آئی ایف سی)کے حکام نے شرکاء کو بریفنگ دی اور احسن اقبال نے ترقیاتی حکمت عملی اور سرمایہ کاری کے لیے ضروری اقدامات پر زور دیا۔سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ تمام اخراجات سرمایہ کاروں پر ڈالنے سے وہ ملک چھوڑ سکتے ہیں۔
سرمایہ کاروں کو آسان اور بہترین سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔انہوں نے چین، کوریا، ویتنام اور ملائیشیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لیے سیاسی استحکام، امن، پالیسیوں کا تسلسل اور اصلاحات ضروری ہیں۔ احسن اقبال نے ترکی اور ہندوستان کی ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پالیسیوں کے تسلسل کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ آئندہ 23 سال پاکستان کے لیے ترقی کی دوڑ میں امتحان ہیں اور اس حوالے سے پالیسیز اور اصلاحات ناگزیر ہیں۔
انہوں نے نئے زونز کے قیام کی بجائے موجودہ اکنامک زونز کو فعال کرنے، بجلی، پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے پر زور دیا۔ احسن اقبال نے ویتنام کے اکنامک زونز کے ماڈل سے سیکھنے کی تجویز دی اور ان کے تجربات کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔ جی بی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے چینی سولر کمپنیوں کو منصوبے شروع کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ٹیکنالوجی زونز اور اکنامک زونز کے قوانین میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔ سپیشل اکنامک زونز کی مانیٹرنگ کے لیے موثر نظام وضع کرنے اور ان کی آبادکاری کے لیے ایکشن پلان اور میٹرکس مرتب کرنے پر زور دیا گیا۔