وفاقی دارالحکومت میں حالات بدستور کشیدہ

اسلام آباد(صباح نیوز)پولیس کا ڈی چوک کے اطراف میں آپریشن، 100 سے زائد مظاہرین گرفتار,اسلام آباد پولیس اور مظاہرین میں دن بھر آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا،چائنہ چوک اور ڈی چوک کے اطراف کے علاقوں سے پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین کو منتشر کردیا  گیا تھا۔تاہم حامیوں کا ہجوم ایک بار اکٹھا  ہوگیا ہے۔اسلام آباد پولیس کے مطابق ڈی چوک، چائنہ چوک، فضل الحق روڈ اور ناظم الدین روڈ پر ڈی آئی جی مصطفی تنویر نے آپریشن کی قیادت کی۔مقامی پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران 100 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے اور ڈی چوک سے کلثوم چوک تک پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں موسلا دھار بارش سے پولیس کی جانب سے  کی گئی آنسو گیس کی شیلنگ کا اثر  کم ہونے پر   پی ٹی آئی کے حامیوں کا ہجوم ڈی چوک پر پہنچ گیا۔مظاہرین نے ڈی چوک پر نعرے لگانے شروع کردیئے۔ تیز ہوا کے باعث آنسو گیس کے گولوں کا دھواں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر واپس آنے کے بعد پولیس کو واپس جانے پر مجبور کر دیا ۔تاہم بارش تھمنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اہلکار ڈی چوک واپس لوٹ گئے۔پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر اپنے حامیوں کے ہجوم کی فوٹیج بھی شیئر کی۔پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ احتجاج جاری رہے گا۔پی ٹی آئی کے حامیوں اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے ایک دن بعدہفتہ کو بھی وفاقی دارالحکومت میں حالات بدستور کشیدہ رہے۔

ادھر پی ٹی آئی رہنماحماد اظہرکا کہنا ہے کہ جماعت کی پولیٹیکل کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلی علی امین گنڈاپور کی غیرموجودگی میں بھی احتجاج جاری رہے گا۔علی امین بظاہر حبس بے جا میں ہیں، گرفتاریوں کی صورت میں متبادل قیادت موجود ہے حو احتجاج کی قیادت کرے گی۔دوسری جانب ایک بار پھرپی ٹی آئی کے کارکنان چائنہ چوک سے ڈی چوک تک جانے کی کوشش کر رہے ہیں اور پولیس آنسو گیس کے شیل فائر کرکے ان کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔