شمالی کشمیر کے نوجوان عبدالرشید ڈار کو بھارتی فوج نے اٹھایا اور پھر اس کی لاش ملی۔محبوبہ مفتی


سری نگر:مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اورپی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کوشمالی کشمیر جانے سے روک دیا گیا ۔ محبوبہ مفتی  ماورائے عدالت قتل ہونے والے کشمیری نوجوان عبدالرشید ڈار کے خاندان سے ملنے ضلع کپواڑہ جانا چاہتی تھی ۔

شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ  میں نوجوان عبدالرشید ڈار کی لاش گزشتہ روز ملی تھی  اسے دسمبر میں بھارتی  فوج نے حراست میں لیا تھا۔ 16دسمبر 2022 کو لاپتہ ہونے والے عبدالرشید ڈار ساکن کنن کپوارہ کی لاش  پی کے گلی جنگلی علاقے سے برآمد کی گئی ، محبوبہ مفتی نے  عبدالرشید ڈار کے قتل  کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاش کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے لواحقین کے سپرد کیا گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں مزید تحقیقات شروع کی گی ہے۔

محبوبہ مفتی نے اس سلسلے میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ تحقیقات اور انکوائریاں مجرموں کو پکڑنے اور انصاف کی فراہمی میں ناکام رہی ہے۔ اس ضمن میں تحقیقات کرانے کا حکم صادر کرنے کی ضرورت  ہے متاثرہ کے خاندان، جنہوں نے اپنے واحد روزی روٹی کمانے والے کو کھو دیا ہے، کو سرکاری نوکری اور مالی امداد فراہم کرنے کے لئے اقدام کرنا چاہیے ۔

انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ کنن پوش پورہ کے عبدالرشید کے لاش کی مسخ شدہ تصویریں انتہائی پریشان کن تھیں، مجھے سیکورٹی کے بہانے پر اہلخانہ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی مہینوں پہلے بھارتی فوج نے کشمیری نوجوان عبدالرشید ڈار  کو اٹھایا تھا اٹھائے جانے کے بعد کیا ہوا ہوگا کسی کا بھی اندازہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سال2019 کے بعد جوابدہی کی عدم موجودگی میں ایسے واقعات کو نارملائز کیا گیا ہے اور تحقیقات مجرموں کو پکڑنے اور انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہیں۔