نیب سربراہ کے استعفی ٰ نے بہت سے سوالات پیدا کردیے،سراج الحق

 تیمر گرہ، لوئر دیر (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ  ایوان صدر اور الیکشن کمیشن اپنے اختیارات سے بے خبر ہیں تو افسوس ہی کیا جاسکتا ہے ۔ آئینی ادارے بھی آپس میںدست وگریبان ، عوام کا ان پر اعتماد ختم ہوگیا۔نیب کے سربراہ کے استعفی ٰ نے بہت سے سوالات پیدا کردیے،پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مرضی کا احتساب چاہتی ہیں ،اگر پی ٹی آئی کے دور حکومت میں نیب کو استعمال کیا گیا تواب بھی یہی ہورہا ہے ۔جماعت اسلامی چاہتی ہے ججز ، جرنیل اور بیوروکریسی سیاست میں مداخلت نہ کریں ، تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں گے تو قوم پر احسان ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمر گرہ لوئر دیر میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ اداروں کی سیاست میں مداخلت جاری رہی تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ ملک کا موجود سسٹم مظلوم نہیں ظالم کا ساتھ دیتا ہے ،طبقاتی اور ظلم کا نظام جاری رہا تو پاکستان خدانخواستہ لیبیا ، شام، عراق یا سری لنکا جیسی صورتحال کا شکار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ججز چہرے اور سٹیٹس دیکھ کر فیصلے کرتے ہیں ، طاقتور اور امیر کے لے لیے قانون موم کی ناک ، غریب نسل در نسل عدالتوں میں رلتا ہے ۔

انہوں نے کہا ملک کے 18  بااثر افراد کے ڈکلیئرڈ اثاثے چارہزار ارب ہیں ، عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترستے ہیں ۔ملک میں وسائل کا نہیں ان کی منصفانہ تقسیم کا مسئلہ ہے ۔ آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا ہوگی، ایک وکیل نے پاکستان بنایا ، وکلا ء ملک کی ترقی کے لیے کردار ادا کریں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔الیکشن مسائل کا حل ہیں ، صاف اور شفاف اور پورے ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ایک ہی روز انتخابات ہوں گے تو استحکام آئے گا۔مہنگائی کے خلاف احتجاج اور سیاسی حکمت عملی کا اعلان 27 فروری کو اسلام آباد کنونشن کے موقع پر کریں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف کے فیصلوں کے خلاف جماعت اسلامی بھرپور مزاحمت جاری رکھے گی ۔عوام آئین و قانون کی بالادستی اور کرپشن اور لوٹ مار سے نجات کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ، قوم نے سب کو آزما لیا ، اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہیے، ٹرائیکا سٹیٹس کو کا محافظ ہے اور سٹیٹس کو توڑے بغیر تبدیلی نہیں آئے گا ، اسلامی نظام ہی سے حقیقی تبدیلی آسکتی ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو اسلامی نظام دے سکتی ہے۔

امیر جماعت نے کہاقوم ووٹ کی طاقت سے کرپٹ حکمرانوں کا الیکشن میں احتساب کریں ، عدالتوں سے توقع نہیں کہ طاقتور کی گرفت کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ غریب قوم دہائیوں سے قربانیاں دے رہی ہے ، اب ان میں مزید قربانیاں دینے کی سکت نہیں رہی ، حکمران طبقہ ، سرکاری بابو ایکڑوں کے محلات میں رہتے ہیں، ان کے بچے باہر، یہاں خود سرکاری خرچوں ، مفت بجلی ، گیس ، پٹرول اور سیکیورٹی کے حصار میں مزے کر رہے ہیں ، یہ لوگ ہمیشہ عوام کا خون نچوڑتے ہیں اور اپنی تجوریوں سے ایک روپیہ نہیں نکالتے، غریب قوم پر ایک سو ستر ارب کے مزید ٹیکسز کا بوجھ لاد دیا گیا ،

حکمران اپنی سرکاری بڑی بڑی گاڑیوں میں مفت پٹرول ڈالوتے ہیں جو ان کے ذاتی استعمال میں رہتی ہیں ، غریب پونے تین سو کا لٹر خریدتا ہے ، ایک عام شخص کے لیے بچوں کو موٹر سائیکل پر سکول چھوڑنا بھی ناممکن ہوگیا ، مائیں بہنیں بیٹیاں ٹرکوں کے پیچھے چند کلو آٹا لینے کے لیے گھنٹوں انتظار کرتی ہیں ، لوگوں کے لیے دو دوقت کے کھانے کا بندوبست دشوار ہوگیا۔انہوں نے کہ ملک کے تمام مسائل کی جڑ کرپٹ حکمران ہے جو کبھی پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی تو کبھی پی ٹی آئی کی صورت میں قوم پر مسلط رہتا ہے ، ان کے ہوتے ہوئے امن خوشحالی سکون نہیں آسکتی،

انہوں نے ایٹمی اسلامی پاکستان کو تماشا بنا دیا اور غیور پاکستانیوں کو پوری دنیا میں بھکاری بنا کر پیش کیا۔ بہتری لانی ہے تو اسلامی نظام لانا ہوگا ، معیشت کو سود سے پاک کرنا ہوگا ، کرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہو گا اور سب سے بڑھ کر فرسودہ نظام اور اس کے وفاداروں سے جان چھڑانی ہو گی ، صرف جماعت اسلامی ہی ایسا کرسکتی ہے ، ہمارے پاس اہل اور ایماندار قیادت موجود ہے ، ہمارا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے ، زلزلہ ہویا کرونا یا سیلاب ہم نے ہر مشکل میں قوم کا ساتھ دیا ، عوام خوشحال کلین گرین اور کرپشن فری اسلامی پاکستان کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔