شہید محمد مقبول بٹ جدوجہد تاریخ کشمیر کا ایک روشن باب ہیں۔سیدصلاح الدین


مظفر آباد:حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے کہا ہے کہ شہید محمد مقبول بٹ جد و جہد تاریخ کشمیر کا ایک روشن باب ہیں۔ ایک راستہ متعین کرگئے جس پر چل کر ہی آزادی کی منزل قریب آسکتی ہے۔

شہید مقبول بٹ کی یاد میں بلائی گئی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہید رہنمانے بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے سے آزادی کے مقدس مقصد کے حصول کیلئے تختہ دار پر لٹکنا قبول کیا،لیکن ہاتھ دینے سے انکار کیا۔شہید مقبول بٹ ایک اعلی تعلیم یافتہ حریت پسندرہنما تھے،جسے یہ یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ بھارت کشمیری عوام کو کبھی بھی پر امن ذرائع سے آزادی کا حق نہیں دے گا،اس کیلئے ایک مظبوط عسکری مزاحمت کی ضرورت ہے۔

سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ مقبول بٹ شہید نے روایتی جدوجہد کے بجائے آزا ی کشمیر کے لیے مزاحمت کا راستہ اختیار کیا اور بھارت کے خلاف کشمیریوں کو نیاجذبہ عطا کیا۔ چونکہ وہ دیکھ رہے تھے کہ اقوام متحدہ کی بے عملی اور مسئلہ کشمیر کے حل میں ناکامی اور تاخیری حربوں سے کشمیری قوم بے زار اور مایوسی کا شکار ہورہی ہے،اس لئے ان حالات میں انہوں نے یہ نعرہ مستانہ لگایا کہ “آزادی مانگنے سے نہیں چھیننے سے ملتی ہے اور غلامی کے اندھیروں کو اپنے خون کے چراغ جلاکر ہی روشن کیا جاسکتا ہے”۔

جہاد کونسل کے چیئر مین نے کہا کہ حالات و واقعات کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو ثابت ہوتا ہے کہ تاریخ نے شہید مقبول بٹ کی اس سوچ پر مہر تصدیق ثبت کی ہے کہ بھارت پر امن اور جمہوری ذرایع سے اس مسئلے کا حل نکالنے کیلئے تیار نہیں۔سید صلاح الدین احمدنے کہا کہ ظلم و جبر کی کہانی کا بھی ایک روز اختتام ہوگا۔تاریخ گواہ ہے کہ ظالم اور جابر قوتوں کو بالآخر ختم ہونا پڑا اور قومیں قابض قوتوں سے آزاد ہوئیں۔ان شا اللہ کشمیری قوم بھی ضرور آزای کی منزل حاصل کرلے گی۔

تقریب سے متحدہ جہاد کونسل کے جنرل سیکرٹری شیخ جمیل الرحمان ،کمانڈر عثمان، حزب رہنماوں،سیف اللہ خالد،تاج علی شاہ اور شمشیر خان نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے شہید مقبول بٹ کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے واضح کیا کہ حصول منزل تک مزاحمت جاری رہے گی۔تقریب کے اختتام پر شہید مقبول بٹ اور شہد ا کشمیر کی بلندی درجات کی دعا کی گئی۔