وزیراعظم کا سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی کارکردگی پر اظہار برہمی، فعال کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل


اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم میاںمحمد شہباز شریف کا اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں موجود وسائل کا مزید ضیا ع کسی صورت قبول نہیں۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، چوہدری سالک حسین، سید امین الحق، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، معاونینِ خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت۔

اجلاس کو اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اتھارٹی میں اس وقت 400 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں جس میں سے 63 فیصد پاکستانی جبکہ باقی چین، امریکہ، ترکیہ اور دیگر ممالک سے تعلق رکھتی ہیں۔اجلاس کو اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز اور مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی باصلاحیت نوجوان آئی ٹی کے شعبے میں اپنے تئیں روزگار کما رہے ہیں، متعلقہ اتھارٹی غیر فعال ہے۔وزیر اعظم نے سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی فعال کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔

وزیرِ خزانہ وریونیوسنیٹر محمد اسحاق ڈار کی سربراہی میں وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزیرِ قانون، وزیرِ سرمایہ کاری، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، سینیٹر عفنان اللہ خان اور چیئرمین سی ڈی اے کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کو فعال کرنے کیلئے اپنی سفارشات پیش کرے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کو بھی فوری طور پر فعال کیا جائے۔بورڈ آف گورنرز میں متعلقہ شعبے کے ماہرین کی موجودگی یقینی بنائیں۔اتھارٹی میں پلاٹوں میں سرمایہ کاری کی بجائے اسکے اصل مقصد یعنی ملک میں ٹیکنالوجی کے فروغ پر توجہ دی جائے۔اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کی اصلاحات اور اسے فعال کرنے کے اقدامات میں مزید کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کرونگا۔مسلم لیگ (ن )نے اپنے دورِ حکومت میں نوجوانوں کو آئی ٹی برآمدات بڑھانے کیلئے ہنر دینے کی بنیاد رکھی۔عالمی وباء کے دوران نوجوانوں کو دیئے گئے لیپ ٹاپس سے لاکھوں افراد نے روزگار کمایا۔

وزیراعظم نے اتھارٹی کو فعال اور مئوثر طریقے سے ملکی آئی ٹی برآمدات میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے اقدامات کے ترجیحی بنیادوں پر نفاذ کی ہدایت کی۔