حریت رہنماؤں کی سرینگر میں حریت کانفرنس کے دفتر کو ضبط کرنے کی شدید مذمت

سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نےمقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں حریت کانفرنس کے دفتر کو ضبط کرنے کی  شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت زبردستی ہماری املاک کو ضبط تو کر سکتا ہے تاہم وہ کشمیری عوام کے دلوں پر قبضہ نہیں کرسکتا اور نہ ہی کشمیری اپنی حق خود ارادیت کی جدوجہدسے دستبر ہونگے،

حریت کانفرنس کے مختلف رہنماؤں نے بھارت کے ایسے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اپنے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حریت کانفرنس کشمیریوں کے حقوق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی اور حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ،کے پی آئی کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربندسینئر رہنماء شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں اس اقدام کو مقبوضہ علاقے میں سیاسی مخالفین کو جبری طورپر خاموش کرانے کے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے مذموم ایجنڈے کا حصہ قرار دیا۔

انہوں نے بھارتی نسل پرست حکومت کو  خبردار کیاکہ وہ کشمیریوں کو دیوار سے لگانے سے باز رہے ۔شبیر احمد شاہ نے مقبوضہ کشمیر میںبھارت کے خلاف پائے جانیوالے شدید غم و غصے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کشمیری عوام کی املاک کو ضبط تو کر سکتی ہے لیکن وہ کشمیریوں کے دل و دماغ سے جذبہ حریت کو مٹا نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو تاریخ سے سبق حاصل کرتے ہوئے اس تلخ حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ آزادی کی عوامی تحریکوں کو چلانے کیلئے دفتر کی ضرورت نہیں ہوتی ۔

انہوں نے واضح کیا کہ مودی حکومت اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روک نہیں سکتی جس کیلئے انہیں بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں ۔حریت کانفرنس کی سینئر رہنماء و جموں وکشمیر ما س موومنٹ کی چیرپرس فریدہ بہن جی مودی سرکار کے اس غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے  کہ ایسے اقدامات کشمیریوں کی آواز کو خاموش نہیں کرسکتے نہ ہی حریت کانفرنس اپنی جدوجہد سے دستبر ہوسکتی ہے ،

اپنے بیان میں انہوں نے حریت کانفرنس کشمیریوں کے خواہشات اور جذبات کی ترجمانی کرتی ہے اورکشمیریوں کے بنیادی حق خودارایت کے حصو ل کے لئے  پرامن طریقے سے جدوجہد کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کے دفتر کو سیل یا کشمیریوں کی املاک کو ضبط یا تباہ کرنے کی ظالمانہ کارروائیاں ہماری جدوجہد میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں ،بھارت کا حققیت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیریوں سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانا چاہیے ،

انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ بھارت کے ان اقدامات کا نوٹس لیکر مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور فوری حل کے لئے مودی سرکار پر دباو ڈالے ،ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید بشیر اندرابی اور خواجہ فردوس نے ایک بیان میں مودی حکومت کی طرف سے سرینگر میں حریت کانفرنس کے دفتر کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ  بھارت کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کوکمزور کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے تاہم وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اسی وقت جموں وکشمیر میں جنگ ہار گیا تھا جب اس نے ایک چھوٹے سے خطے میں نو لاکھ سے زائد قابض فوج تعینات کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت زبردستی ہماری املاک کو ضبط تو کر سکتا ہے تاہم وہ  کشمیری عوام کے دلوں پر قبضہ نہیں کرسکتا کیونکہ کشمیریوں نے کبھی بھی اپنے مادر وطن پر اسکے غاصبانہ قبضہ کو تسلیم نہیں کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیرشاخ کے رہنمائوں نے بھی  ایک نام نہاد عدالتی حکم پرسرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے مرکزی دفترکو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔

حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے رہنمائوں غلام محمد صفی، سید فیض نقشبندی، سید یوسف نسیم، سید طاہر مسعود، شیخ محمد یعقوب، نثار مرزا، ایڈوکیٹ پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، محمد سلطان بٹ،منظورا حمد ڈار، گلشن احمد، جاوید اقبال بٹ، محمد اشرف ڈار اور زاہد صفی نے اسلام آباد میں جاری ایک مشترکہ بیان میں سرینگر میں حریت دفتر کو ضبط کرنے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی تسلط اور آر ایس ایس اور بی جے پی کے ہندوتوا اور کشمیردشمن ایجنڈے کی ہرممکن مزاحمت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیریوں کے جذبات اور خواہشات کی ترجمانی کرتی ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کررہے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مودی حکومت کو اس طرح کے ظالمانہ اور غیر جمہوری اقدامات سے روکے۔حریت رہنمائوں نے حکومت پاکستان سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرپر بھارتی تسلط اور کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم بند کرانے کیلئے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر دبائو بڑھائے۔واضح رہے کہ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے چند روز قبل سرینگر میں کل جماعتی کانفرنس کے دفتر کی عمارت کو جھوٹے الزامات کے تحت ضبط کر لیا ہے ۔