حکومت موجودہ معاشی حالات کی وجہ سے لوگوں بالخصوص کم اور متوسط آمدنی والے طبقے کو درپیش چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہے،شازیہ عطا مری

کراچی(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ حکومت موجودہ معاشی حالات کی وجہ سے لوگوں بالخصوص کم اور متوسط آمدنی والے طبقے کو درپیش چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہے، ان کی مشکلات کم کرنے کے لئے مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

یہ بات انہوں نے سندھ گورنمنٹ ہسپتال شاہ فیصل کالونی میں ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن کنڈیشنل کیش ٹرانسفر پروگرام کے تحت بے نظیر نشوونما سینٹر کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک بھر میں بچوں کی ایک بڑی تعداد کو غذائیت کی کمی اور سٹنٹنگ کے مسئلے کا سامنا ہے اور بی آئی ایس پی نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے یہ پروگرام شروع کیا ہے،پروگرام کے تحت ملک بھر کے 119 اضلاع میں 364 نشوونما مراکز کھولے جائیں گے جہاں بی آئی ایس پی کے ساتھ رجسٹرڈ حاملہ خواتین کو غذائیت سے بھرپور فوڈ سپلیمنٹس، سہ ماہی میڈیکل چیک اپ، نقد امداد اور صحت کی رہنمائی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس پروگرام کو مزید اضلاع میں بھی پھیلایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو ابتدائی طور پر ٹھٹھہ اور سجاول کے کم ترقی یافتہ اضلاع میں شروع کیا گیا تھا اور بعد میں اسے ملک کے 15 پسماندہ اضلاع تک وسعت دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اب اسے ملک بھر میں ماں اور بچے کی غذائیت کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے شروع کیا جا رہا ہے جو مدافعتی صلاحیت اور بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔شازیہ مری نے کہا کہ سندھ حکومت بھی ان کوششوں میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے اور وہ نہ صرف بی آئی ایس پی کینشوو نما پروگرام کی حمایت کر رہی ہے بلکہ اس نے ایک ایسا پروگرام بھی شروع کیا ہے جو ان خواتین کا احاطہ کرے گا جو بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ نہیں ہیں۔

وفاقی وزیر نے دیگر صوبوں پر زور دیا کہ وہ سندھ حکومت کے اقدامات کو دہرائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق خواتین کا احاطہ کیا جا سکے اور غذائی قلت اور سٹنٹنگ کے مسائل کو مثر طریقے سے حل کیا جا سکے۔سنگین اقتصادی چیلنجوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے صرف ملک اور قوم کے بہترین مفاد میں کانٹے دار تاج پہنا اور مخلوط حکومت مسائل کو حل کرنے کے لئے پرعزم ہے لیکن بعد میں غیر معمولی سیلاب نے صورتحال کو مزید خراب کردیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات کا سامنا ہے جو ایک عالمی مسئلہ تھا اور ہم نہ صرف پیدا ہونے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اس مسئلے کو موثر انداز میں اٹھا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب کی تباہی کے فورا بعد بی آئی ایس پی کے ذریعے متاثرین سیلاب کو 70 ارب روپے فراہم کئے اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے بی آئی ایس پی کے نیوٹریشن پروگرام کے لئے ایک ارب روپے کی منظوری بھی دی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت قوم کو درپیش تمام مسائل سے نمٹنے کے لئے پرعزم ہے اور معاشی استحکام کے لئے آئی ایم ایف سے امداد لینے کا فیصلہ ایک مشکل لیکن ناگزیر اقدام تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک کے مفاد اور قوم کی مشکلات کو مدنظر رکھے گی۔

شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت نے معیشت کو تباہ کیا، عیاشیوں پر بے جا اخراجات کئے اور اربوں روپے کی کرپشن کی۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان ایک نشہ باز ہے جو اپنے آپ سے آگے نہیں دیکھ سکتا اور اپنی کمیوں اور کمزوریوں کو چھپانے کے لئے دوسروں کو بدنام کرتا تھا۔

انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ آصف زرداری پر الزامات بے بنیاد ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی، اس کی قیادت اور کارکنان خود دہشت گردی کا شکار تھے،دوسری جانب عمران خان اور پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردی کی حمایت کی ہے اور اسے فروغ دیا ہے۔انہوں نے کہا اور مطالبہ کیا کہ عمران آصف زرداری پر من گھڑت اور غلط الزامات کے لئے معافی مانگیں۔

سویڈن میں گستاخانہ کارروائیوں کے بارے میں ایک سوال پر وفاقی وزیر نے اس فعل کی مذمت کی اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ ایسی کارروائیوں کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات کرے جس سے نہ صرف لاکھوں مسلمانوں بلکہ دنیا بھر کے تمام جمہوری اور سیاسی طور پر باشعور شہریوں کے جذبات مجروح ہوں،ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ دنیا کو رواداری کی ضرورت ہے اور دوسروں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کو آزادی اظہار نہیں کہا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اظہار رائے کی آزادی اربوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا لائسنس نہیں ہے۔دریں اثنا وفاقی وزیر نے اس موقع پر پشاور میں سڑک حادثات اور دھماکے میں شہریوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے پشاور میں دہشت گردی کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں کیونکہ ملک اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہے۔اس موقع پر سندھ کے وزیر برائے سماجی بہبود ساجد جوکھیو نے کہا کہ صوبے میں خاص طور پر ضلع تھرپارکر میں متعدد بچوں کی اموات کی وجہ غذائیت کی کمی ہے اور بی آئی ایس پی کا پروگرام اس مسئلے سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوگا