خیبرپختونخوا میں تنخواہیں دینے کے لیئے پیسے نہیں ہیں ۔فیصل کریم کنڈی

اسلام آ باد(صباح نیوز) پیپلز پارٹی نے  پی ٹی آئی کے جلد عام  انتخابات کے مطالبہ کو مستردکرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ  مسائل کاحل نہیں اور نہ  اس سے ڈالر  فراوانی سے آئیں گے،قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی اور انتخابات وقت پر ہوںگے،ہمیں چور کہنے والے خود چور ثابت ہوئے اس امر کا اظہار پارٹی رہنماؤں فیصل کریم کنڈی اور نئیر حسین بخاری نے اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وزیرمملکت فیصل کریم کنڈی  نے کہا کہ سابق وزیر داخلہ نے پی پی پی اور آصف زرداری پر بڑا الزام لگایا ہے جس کی مذمت کرتا ہوں۔ شیخ رشید  جانتے ہیں کہ پی پی پی کا یہ وتیرا نہیں ہے۔ ہم نے بندوق نہیں اٹھائی بلکہ ہمیشہ سے اپنے کارکنوں کی لاشیں اٹھائی ہیں۔ہمیں عمران خان سے کوئی خطرہ نہیں۔ عمران خان کو سب سے بڑا خطرہ اپنے لوگوں سے ہے۔عمران خان چھپ کر زمان پارک میں بیٹھا ہے۔وہ باہر نکل کر انتخابی مہم چلائیں۔شاید وہ انتخابی مہم بھی گھر میں ہی بیٹھ کرچلائینگے۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی نہیں بلکہ ایک ادارے کی طرف سے ایف آئی آر درج ہونے پر کی گئی ہے۔ انہی کے دور میں کے پی میں دوبارہ دہشتگردی شروع ہوئی ،پرامن صوبہ بد امنی کا شکار ہے۔علی امین گنڈہ پور کے خلاف قتل کا مقدمہ انہی کی جماعت کے لوگوں نے درج کروایا۔پی ٹی آئی کے ایک کارکن نے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی کو قتل کردیا،رکن صوبائی اسمبلی فیصل زمان پر بھی قتل کی ایف آئی آر درج ہے۔ آج کے پی کی میں تنخواہیں دینے کے لیئے پیسے نہیں۔ ان سب کا احتساب ہونا چاہیے۔ ہمیں چور کہنے والے خود چور ثابت ہوئے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آصف زرداری اپنے ورکروں کو بیٹا کہتا ہے،عمران بھی اپنی بیٹی کو بیٹی کہے۔ہم نے کراچی اور حیدر آباد میں ٹریلر چلایا ،عام انتخابات میں کے پی اور پنجاب میں پوری فلم دکھائینگے۔

سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پی پی پی نے جمہوریت ،آئین و قانون کی بالادستی کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ دوصوبائی اسمبلیاں تحلیل ہو چکی ہیں۔قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی اور انتخابات وقت پر ہوںگے۔جلدی انتخابات مسائل کاحل نہیں اور نہ ڈالر اس سے فراوانی سے آئیں گے۔ نیئر بخاری نے کہا کہ صدر عارف علوی کہتے ہیں کہ حکومت بات چیت نہیں کرنا چاہتی۔ ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں مگر بغیر شرائط کے۔ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو ہم نے اس وقت کی حکومت کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی دعوت دی تھی لیکن سابق وزیر اعظم کا رویہ سب کے سامنے ہے۔

پرویز الہی کی کوشش تھی کہ اسمبلی تحلیل نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ  سابق حکمران قوم کو کوئی پالیسی نہیں دے سکے،50لاکھ گھر،ایک کروڑ نوکریاں اور معاشی استحکام میں سے کوئی وعدہ پورا نہیں ہوا،انہوں نے پاکستان کو تنہا کردیا۔ بلاول جب سے وزیر خارجہ بنے ہیں،انہوں نے کوشش کرکے ہمارے بیرونی دنیا سے تعلقات بہتر ہوئے۔موجودہ حکومت ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔روس کیساتھ تیل کا معاہدہ طے پا چکا ہے۔معیشت کو دنیا میں ہر جگہ خطرات لاحق ہیں۔موجود حکومت میں شامل تمام جماعتیں ان مسائل کی برابر کی ذمہ دار ہیں۔ہمیں احساس ہے کل کو ہم نے لوگوں کے سامنے جانا ہے۔