الیکشن کمیشن کی نتائج درست کرنے کی یقین دہانی کا خیر مقدم کرتے ہیں ،حافظ نعیم الرحمن

 کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ انہوں نے ہماری چھینی گئی 6نشستوں کے حوالے سے سماعت کے بعد یقین دہانی کروائی ہے کہ فارم11 کے مطابق نہ صرف نتائج درست ہوں گے بلکہ جن آراوز اور ڈی آراوز نے یہ کارروائی کی ہے ان کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا ،2فروری کو چھینی گئی 6نشستیں جماعت اسلامی کو واپس مل جائیں گی ،بقیہ 11سیٹوں پر بھی دوبارہ گنتی کی اپیل کریں گے۔ جماعت اسلامی نے کراچی میں سب سے زیادہ ووٹ لیے ہیں اور ہماری نشستیں بھی سب سے زیادہ ہیں، کراچی میں میئر تو جماعت اسلامی کا ہی بنے گا ، شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے ہم اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں ، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ امیدواروں کے انتقال کے باعث ملتوی شدہ11 نشستوں پر انتخابات کو آزادانہ اور شفاف بنانے کے لیے سندھ حکومت کے ملازمین کو آر اوز ڈی آر او ز اور پریذائیڈنگ آفسر ہر گز مقرر نہ کیا جائے ۔ جماعت اسلامی نے ادارہ نورحق میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سیل قائم کردیا ہے ،درست نتیجہ حاصل کرنے کے لیے کسی بھی جماعت  کے افراد، نمائندگان کو مدد کی ضرورت ہوتو وہ جماعت اسلامی کے شکایتی الیکشن سیل سے رابطہ کرسکتی ہے ۔یہ سیل قومی انتخابات کے انعقاد تک جاری رہے گا ۔سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر جمعہ 27جنوری کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا جائے گا ۔ کراچی میں بھی جمعہ کی نماز کے بعد شہر بھر میںمساجد کے باہر اور اہم پبلک مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی،صدر پبلک ایڈ کمیٹی سیف الدین ایڈووکیٹ، قائم مقام سیکریٹری اطلاعات صہیب احمد، صدر جے آئی یوتھ کراچی ہاشم یوسف ابدالی اورسیکریٹری جے آئی یوتھ کراچی اسماعیل بلوچ بھی موجود تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ آراوز اور ڈی آراوز کا عملہ الیکشن کمیشن کا ہونا چاہئے ۔ الیکشن کمیشن کو یہ اسلام آباد سے لانا پڑے یہ پنجاب یا کے پی سے  لائے لیکن سندھ حکومت کے ملازم قبول نہیں ہوں گے ،فوج اور رینجرز کا تقرر ہر پولنگ اسٹیشن پر کیا جائے تاکہ لوگ اطمینان سے اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فارم 11کے حصول کے لیے بڑی جدوجہد کی ، سندھ حکومت نے کس طرح اپنی من مانی کی اور نشستیں بڑھائیں اور کم کی گئیں سب کے سامنے آچکا ہے ،25سے 30نشستیں ایسی ہیں جس پر حکومت ،آراوز اور ڈی اوز کے ذریعے زبردستی نتائج تبدیل کیے گئے ہیں ،کئی مقامات سے بیلٹ باکس تک اٹھاکر لے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ٹریبونلز میں بھی اپنا کیس پیش کریں گے جن جگہوں پر جعلی ری کائونٹنگ ہوئی ہے ہم ٹریبونلز میں جائیں گے ۔ری کائونٹنگ کے حوالے سے کچھ لوگوں نے یہ غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے ہم ری کاؤنٹنگ کروانا نہیں چاہتے ،درحقیقت ہم نے یہ کہا تھا کہ ہم وہ ری کائونٹنگ نہیں چاہتے جو قانونی تقاضے پورے کیے بغیر ان آراوز اور ڈی آراوز کے ماتحت ہو جن کے ذریعے نتائج واضح طور پر تبدیل کیے گئے ہیں،الیکشن کمیشن  کی نگرانی میں جب بھی سارے اسٹیشن کی ری کائونٹنگ کی جائے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر آخری وقت تک ابہام کے باوجود 25فیصد ٹرن آؤٹ خوش آئند ہے ،اگر  ایک ہفتے قبل بھی انتخابات کا یقینی ہونا ہوتا تو ٹرن آؤن 40فیصد سے زائد ہوتا ، الیکشن کمیشن مبارکباد کا مستحق ہے کہ جس نے تمام تر دباؤ کے باوجود انتخابات منعقد کروائے لیکن آراوز ، ڈی آراوز اور پریزائڈنگ آفیسرز نے انتخابی عمل کو یرغمال بنا  لیا جس کی وجہ سے اپنی مرضی کے مطابق نتائج سامنے لائے گئے ، انتخابات کے اس پورے عمل میں اصلاحات کی ضرورت ہے ، ایک شہر کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی تو پورے ملک کے انتخابات کیسے شفاف ہوسکتے ہیں ؟

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ قانون سازی کرے تاکہ آئندہ کوئی بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی ناپاک جسارت کی جرات نہ کرسکے ،جماعت اسلامی کراچی اقلیتی ونگ نے بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا او ر اور اس ناپاک جسارت کے خلاف سویڈن حکومت کو خط بھی روانہ کردیا ہے ،مسلمان قرآن پاک کی بے حرمتی کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے اس پر احتجاج کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے ۔