پاکستان نہیں حکومت اور قیادت ناکام ہوئی ، مقدس ریاست کو اوورسیز پاکستانیز دیوالیہ نہیں ہونے دیں گے۔سراج الحق

اسلام آباد (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو حکومت ملی تو قرض فری پاکستان کی بنیاد رکھیں گے ،اوورسیز پاکستانیز کے اعتمادکی بحالی کی ضرورت ہے یہ 50ارب ڈالر سے زائد پاکستان بھیج سکتے ہیں،90 لاکھ اوورسیز پاکستانیز  کو ، محسن پاکستان شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا ،ان کے بچوں کے لئے الگ سے جامعات قائم کی جائے گی،پارلیمنٹ میں ان کے لئے نشستیں مخصوص کی جائیں گی لاہور اسلام آباد میں خصوصی ڈیسک قائم کئے جائیں گے   سرکاری اداروں کے حوالے سے اوورسیز پاکستانیز کے لئے جرگے بنائیں گے۔ ان اداروں نے مسائل حل نہ کئے تو ان کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالیں گے،ایک کروڑ سے زائد یتمیوں اور معذور افراد کی کفالت ریاست کرے گی، سرکاری بنجر زرعی زمینیں نوجواجوں کا الاٹ کی جائیں گی انھیں مفت کھادٹریکٹر بیج بھی دیئے جائیں گے ،پاکستان نہیں حکومت اور قیادت ناکام ہوئی  ہے اس مقدس ریاست کو اوورسیز پاکستانیز دیوالیہ نہیں ہونے دیں گے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی شعبہ امور خارجہ کے زیراہتمام اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شعبہ امور خارجہ جماعت اسلامی کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی نے کنونشن میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔ کنونشن میں برطانیہ، فرانس ،اٹلی  سعودی عرب ،ترکی، ملائشیا  قطر ،کویت  نیوزی لینڈ،ہانگ کانگ ،بوسنیا ، سپین ساوتھ افریقہ سمیت  چھبیس سے زائد  ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل حل ہو کر رہیں گے۔ ہم اسلامی خوشحال جدید پاکستان کی تلاش کے لئے نکلے ہیں اور ایسی ہی اسلامی ریاست میں تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں اور پاکستان دنیا کے لئے ترقی و خوشحالی کے حوالے سے مثالی ملک بن سکتا ہے۔ پاکستان ہمارے لئے مسجد کی طرح مقدس ہے اور اس کی حفاظت کرتے ہوئے ترقی کی طرف لے جانا ہمارا فرض ہے۔ ایٹمی ریاست ہے۔ تئیس کروڑ انسانوں کا سمندر ہے۔ 80 ملین ایکڑ اراضی، 65 فیصد باصلاحیت نوجوان، پانچ دریا، چار موسم، دنیا کی حسین ترین وادیاں پاکستان میں ہیں۔ کوئلے اور سونے کے ذخائر ہیں۔ 90لاکھ اوورسیز پاکستانیز پاکستان کی حقیقی طاقت ہیں۔ ان کے ہوتے ہوئے پاکستان دیوالیہ نہیں ہو سکتا۔ اس کو کوئی نہیں توڑ سکتا اور یہ عظیم سے عظیم تر ملک بنے گا۔ حکمران چند ارب ڈالر کے لئے پریشان ہیں۔ اوورسیز پاکستانیز کے اعتماد کو بحال کریں۔ پچاس ارب ڈالر سے زائد بھیج سکتے ہیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کی ملک کو ضرورت نہیں رہے گی۔ پرامن، ترقی یافتہ، بھائی چارے اور محبت کا گہوارہ بن جائے گا۔ گرین پاسپورٹ کو ہر کوئی ایئرپورٹ پر قدر کی نگاہ سے دیکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ناکام نہیں ہوا بلکہ حکومت اور قیادت ناکام ہوئی ہے۔ پاکستان ایسا ملک بن سکتا ہے کہ یہاں لوگ پڑھنے اور روزگار کے لئے آئیں گے۔ ذلت و رسوائی ہمارا مقدر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز نے اوورسیز پاکستانیز کا استحصال کیا ہے۔ بیشتر کے پاس این او سیز نہیں ہیں۔ بیرون ملک کوئی پاکستانی فوت ہو جائے تو اس کی میت لانے کے لئے لواحقین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں قید پاکستانیوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ یہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہر موقع پر پاکستان کے کام آئے۔ قرض اتارو ملک سنوارو، زلزلہ، کورونا وبائ، سیلاب ہر موقع پر پاکستان سے بھرپور وابستگی کا ثبوت دیا۔ یہ اپنی ماں کی طرح پاکستان سے پیار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر جماعت اسلامی کو اختیارات مل جائیں تو مسائل کے حل میں دیر نہیں لگے گی اور ایسی فضا بن بھی گئی ہے۔ تمام بڑی سیاسی جماعتیں بے نقاب اور ناکام ثابت ہوئی ہے۔ عوام کی اب یہ جماعتیں چوائس نہیں رہیں۔ جدید اسلامی پاکستان کی بنیاد جماعت اسلامی رکھ سکتی ہے۔ ہمارے پاس منظم ٹیم ہے۔ ہر گیارہویں سکالر کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔ ہمارے پاس ایسی ٹیم ہے کہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی قیادت کر سکتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ جب بھی جماعت اسلامی کی حکومت آئی اوورسیز پاکستانیز کو ”محسن پاکستان شناختی کارڈ” جاری کیا جائے گا۔ ان کے بچوں کے لئے الگ سے یونیورسٹی قائم کریں گے۔ پارلیمنٹ میں ان کے لئے نشستیں مخصوص کی جائیں گی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نئے پاکستان کا دعویٰ کرنے والی جماعت کو اوورسیز پاکستانیوں نے وسائل بھی دیئے اور ووٹ بھی اس کے پلڑے میں ڈالے مگر مایوس کیا۔ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ بیرون ملک پاکستانی معذور بچوں کو سکولوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے نہیں ملتے۔ ہم ان کے لئے پاکستان میں نشستیں مختص کریں گے۔ نظام تعلیم اور نصاب تعلیم کو تبدیل کریں گے۔ اوورسیز پاکستانیز کے حوالے سے استحصالی نظام کا خاتمہ کریں گے۔ لاہور اسلام آباد میں خصوصی ڈیسک قائم کئے جائیں گے اور بیرون ملک پاکستانیوں کی یہاں جو جائیدادوں پر قبضے ہوئے ہیں واگزار کرانے کے لئے مدد کریں گے۔ جماعت اسلامی برسراقتدار آئی تو ساٹھ ملین ایکڑ سے زائد بنجر زمینیں، زرعی گریجوایٹس اور نوجوانوں کو الاٹ کریں گے۔ انہیں کھاد، بیج، ٹریکٹر بھی دیں گے اور زرعی ٹی وی چینل قائم کیا جائے گا۔

تعلیم، صحت اور کفالت کے حوالے سے مفت سہولیات دیں گے۔ ایک کروڑ سے زائد معذوروں اور یتیموں کی کفالت کی ذمہ داری اٹھائیں گے۔ ہم نے خیبرپختونخوا کو قرض فری صوبہ بنایا اور اب ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا قرضہ تجاوز کر چکا ہے جبکہ پاکستان نے مجموعی طور پر باسٹھ ہزار ارب روپے کے قرض ادا کرنے ہیں۔ جماعت اسلامی گرین اور قرض فری پاکستان بنائے گی۔ مانگنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ سودی نظام کو ختم کریں گے اور جن سرکاری اداروں کے حوالے سے اوورسیز پاکستانیز کے مسائل وابستہ ہیں ان کے لئے جرگے بنائیں گے۔ ان اداروں نے مسائل حل نہ کئے تو ان کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالیں گے۔