چین کاایک خطہ ایک شاہراہ کامنصوبہ پاکستان کی ترقی کی سے منسلک ہے:احسن اقبال

اسلام آباد(صباح نیوز)منصوبہ بندی وترقی کے وزیراحسن اقبال نے کہاہے کہ چین کاایک خطہ ایک شاہراہ کامنصوبہ پاکستان کی ترقی کی حکمت عملی اورقومی مفادات سے منسلک ہے۔

چائنااکنامک نیٹ کوایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ اس اقدام نے آخری دہائی میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پاکستان کی معیشت اورمعیارزندگی کوبہترکیاہے۔وفاقی وزیرنے کہاکہ سی پیک وسطی اورجنوبی ایشیاء کے معاشی طورپرمضبوط ملکوں کے ساتھ بہتر روابط کے لئے پاکستان کی مدد کرے گا جس سے مستقبل میں خطہ عالمی معیشتوں کامرکزبنے گا۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک کے اگلے مرحلے کے دوران پاکستان تجارتی مواقع تلاش کرے گا جس میں چین کے ساتھ کاروباری تعاون پرخصوصی توجہ دی جائے گی۔احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری اداروں کوایک دوسرے سے ملانے میںکرداراداکرے گا اورچینی منڈیوں سے بہترآگاہی کے لئے کاروباری برادری کی مدد کرے گا۔انہوں نے کہاکہ چین کے سدابہادرتذویراتی شراکت دار اور ایک خطہ ایک شاہراہ سے براہ راست مستفید ہونے والے ملک کی حیثیت سے پاکستان کے توانائی، بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبوں نے سی پیک کے آغاز سے تمام فوائدحاصل کئے ہیں۔ 5,000 میگاواٹ سے زیادہ نئی بجلی کی پیداوار کا سٹرکچر ایک ایسے وقت میں بنایا گیا جب پاکستان کو توانائی کی شدید قلت کا سامنا تھا۔ سی پیک نئے جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر میں بھی حصہ ڈال رہا ہے، جیسا کہ ایم 5 سکھرـملتان موٹروے، ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے، اور گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے۔

اسی طرح سی پیک نے فائبر آپٹک کیبل کے ذریعے پاکستان اور چین کے درمیان ایک نئی انفارمیشن ہائی وے بچھائی ہے، جس سے پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی،وزیر نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے نے ترقی کے چیلنج سے نمٹا۔ خصوصی اقتصادی زونز کے قیام اور حکومت سے حکومتی تعاون کو گہرا کرنے کے ذریعے پاکستان کو ایک صنعتی معیشت میں تبدیل کیا جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا اس سال چین فلگ شپ منصوبے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (BRI) کی دسویں سالگرہ منائے گا۔دیگر شرکاء کی طرح یقین رکھتے ہیں کہ ”بیلٹ اینڈ روڈ” اقدام کی مضبوط لچک اور جاندار ہونے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اسے مشترکہ طور پر اقتصادی عالمگیریت کے تاریخی رجحان، عالمی حکمرانی کے نظام میں اصلاحات، اور تمام ممالک کے لوگوں کی بہتر زندگی گزارنے کی شدید خواہش کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا جب سی پیک شروع ہوا، پاکستان نے وڑن 2025 کا آغاز کیا، جس نے علاقائی رابطوں کو پاکستان کی ترقی کے بنیادی محرکات میں سے ایک قرار دیا۔احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے مکمل ہونے کے بعد ہم اس خطے میں وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور چین کے اندر رابطے بڑھا کر 3 بلین سے زائد لوگوں کے لیے مشترکہ خوشحالی پیدا کر سکتے ہیں۔۔۔