جموں میں مسلمانوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کیا جارہا ہے۔ حریت کانفرنس


سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت خاص طور پر جموں خطے میں مسلمانوں اور دلتوں کی املاک اور زمینیں چھین رہی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام محمد خان سوپوری، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، ڈاکٹر مصعب، ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل اور مولانا ساجد ندوی نے سرینگر میںجاری اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہندوتوا حکومت ایک بڑی سازش کے تحت جموں خطے میں 1947کی طرح مسلمانوں اور دلتوں کی نسل کشی میں ملوث ہے ۔

حریت قائدین نے کہا کہ راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ کی سربراہی میں ہندوتوا تنظیمیں مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں ہندو فسطائیت کو بڑھکانے کے اپنے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک کشمیریوں کی جغرافیائی، ثقافتی اور مذہبی وابستگیوں کا تعلق ہے، کشمیر کسی بھی طرح بھارت کا حصہ نہیں ہے اور کشمیر یوں نے کبھی بھی بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے اوراس کے ساتھ نام نہاد الحاق کو قبول نہیں کیا۔

انہوں نے سیاسی جماعتوں، گروپوں اور عوا م پر زور دیا کہ وہ ہندوتواتنظیموں کا ساتھ دینے سے باز رہیں اور جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کیلئے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضے کی مودی حکومت کی کوششوں کی ہرممکن مخالفت کریں کیونکہ کشمیری اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔

حریت رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے کشمیری عوام کو اپنے حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکنے کیلئے قابض فوج کے خوف و دہشت کا نشانہ بنانے کے علاوہ سیاسی قیادت کو کشمیری عوام کی نمائندگی کرنے سے روکنے کیلئے انکی پر امن سرگرمیوں پر قدغن عائد کر دی ہے ۔