وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی سے عالمی بینک کے وفدکی ملاقات، بی آئی ایس پی کے مختلف اقدامات کے بارے میں بریفنگ

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ / وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی سے اسلام آباد میں  لائر ایرساڈو  کی سربراہی میں عالمی بینک کے ایک وفد نے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران عالمی بینک کے وفد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی جانب سے مستحق خواتین کے اندراج اور رقوم کی ادائیگی کے طریقہ کار میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے جدید طریقہ کار کو سراہا۔ فیصل کریم کنڈی نے وفد کو بی آئی ایس پی کے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

عالمی بینک کے وفد نے پاکستان میں تخفیف غربت کے لیے بی آئی ایس پی  کو اپنے  ہرممکن  تعاون کی یقین دہانی کرائی اور مستحقین میں نقد رقم کی تقسیم اور ڈائنامک  رجسٹری کے تحت رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے بی آئی ایس پی کے فیلڈ دفاتر کا دورہ کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

مسٹر لیئر ایرساڈو نے بی آئی ایس پی  کو مکمل طور پر غیر سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز  اس پروگرام میں گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ وفد نے بی آئی ایس پی کے  سیلاب ریلیف پیکیج کی تقسیم کے دوران  سیکھے گئے تجربات کو آئندہ اجلاس میں عالمی بینک کےماہرین سے شیئر کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

وفد کے سربراہ نے کہا کہ عالمی بینک کو بی آئی ایس پی کے کرائسز ریسیلینٹ سوشل پروٹیکشن(سی آر آئی ایس پی)پراجیکٹ پر فخر ہے۔ملاقات  کے دوران وزیر مملکت  فیصل کنڈی نے وفد کو  بی آئی ایس پی کے مختلف اقدمات  جیسے ڈائنامک سروے کے آغاز، بینظیر کفالت سے مستفید ہونے والوں کے لیے 55 ارب روپے کے اجرا،  بینظیر تعلیمی وظائف کے مستحقین کے لیے 13 ارب کی ادائیگی، کفالت پروگرام میں خواجہ سرا کی شمولیت، حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والے بی آئی ایس پی مستحقین کے لیے 70 ارب کے  پیکج اورسابقہ حکومت میں نکالے گئے 8 لاکھ سے زائد بی آئی ایس پی مستحقین کے لیے اپیل کا طریقہ کار متعارف کرانے کے حوالے سے آگاہ کیا۔