بلدیاتی انتخابات کا التواء ‘ سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی اپنی تمام حدوں کو پار کر رہی ہے،حافظ نعیم الرحمن


 کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے جمعہ کی شب ادارہ نور حق میں ہنگامی پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے مزید 3ماہ کے التواء کے لیے سندھ کابینہ سے سمری سرکو لیشن  کے ذریعے منظوری اور وزارت بلدیات کی جانب سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط کی شدید مذمت کی اور کہا ہے کہ اب سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی اپنی تمام حدوں کو پار کر رہی ہے ، آمرانہ ہتھکنڈے استعمال کر کے بلدیاتی انتخابات بار بار ملتوی کیے جا رہے ہیں ، سندھ حکومت کا یہ رویہ اور طرز عمل سراسر غیر آئینی و غیر قانونی ، جمہوریت دشمن، عوام اور کراچی دشمن ہے ، جماعت اسلامی اسے ہر گز قبول نہیں کرے گی ۔ ہم سندھ حکومت کو بلدیاتی انتخابات سے بھاگنے نہیں دیں گے اور بہت جلد مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں ڈال کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے ، اپنے آئینی و قانونی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سندھ حکومت کو پابند کرے کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے ضروری نفری فراہم کرے اور رینجرز اور ایف سی کو بھی طلب کرے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم 15نومبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں بھی جائیں گے اور اپنے واضح اور دو ٹوک موقف کا اعادہ کریں گے ۔ کراچی کے عوام کو ان کے آئینی ، قانونی اور جمہوری حق سے ہر گز محروم نہیں ہونے دیں گے کیونکہ بلدیاتی انتخابات کراچی کے عوام کا آئینی و قانونی اور جمہوری حق ہے جسے سندھ حکومت نے سوا دو سال سے سلب کیا ہوا ہے ، کراچی میں غیر قانونی طور پر سیاسی ایڈمنسٹریٹر لگایا ہوا ہے اور بلدیاتی اداروں کے تمام اختیارات و وسائل کو اپنے تصرف میں کیا ہوا ہے ۔ بلدیاتی نمائندے اور منتخب میئر کراچی کے عوام کی اشد ضرورت ہے ،ایک منتخب میئر کے معاملات غیر قانونی ، غیر جمہوری ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے مسلسل نہیں چلائے جا سکتے ۔ کراچی کے عوام کے گھمبیر  اور دیرینہ مسائل منتخب میئر ہی حل کرسکتا ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلدیاتی ایکٹ 2017کے مطابق الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ 120دن کے اندر اندر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے لیکن افسوس کہ 2سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے اور سندھ حکومت کراچی میں بلدیاتی انتخابات کرانے پر تیار نہیں ۔ مختلف حیلے ، بہانوں اور نت نئے غیر آئینی و غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے بلدیاتی انتخابات کو مسلسل التواء کا شکار کر رہی ہے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے واضح طور پر بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے تحت بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے کے فیصلے کی بھی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے اور اس طرح نہ صرف پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کا جمہوریت دشمن چہرہ بے نقاب ہو کیا ہے بلکہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کا گٹھ جوڑ بھی کھل کر سامنے آگیا ہے کہ یہ دونوں پارٹیاں جمہوریت دشمن کراچی دشمنی میں ایک پیج پر ہیں ۔ماضی میں ان دونوں پارٹیوں نے یہ مل کر کراچی کو سب سے زیادہ تباہ و بربار کیا ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے فوری انعقاد کے لیے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہوئی ہے ، ہم کراچی کے عوام کا مقدمہ عدالتوں میں بھی لڑیں گے اور سڑکوں پر بھی ۔ عوام کو ان کا جائز حق دلوائیں گے اور حقوق کراچی تحریک کو مزید تیز کریں گے ۔پریس کانفرنس میں  نائب امراء  برجیس احمد ،اسامہ رضی ، راجہ عارف سلطان ،اسحاق خان ، سیکریٹری کراچی منعم ظفر خان ، ڈپٹی سیکریٹر ی کراچی یونس بارائی ،عبد الرحمن فدا، پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ و دیگر بھی موجود تھے ۔