اٹک(صباح نیوز) اٹک میں وزیر اعلی پنجاب گرین ٹریکٹرز پروگرام کی قرعہ اندازی کا انعقاد کیا گیا۔اس پروگرام کے تحت 148 کاشتکاروں کو ٹریکٹرز فراہم کیے گئے ۔رکن قومی اسمبلی اٹک شیخ آفتاب احمد نیبطور مہمان خصوصی شرکت کی۔گزشتہ روز وزیر اعلی پنجاب گرین ٹریکٹرز پروگرام کے تحت بذریعہ قرعہ اندازی کامیاب ہونے والے کاشتکاروں کو ٹریکٹرز فراہم کرنے کی تقریب ضلع کونسل ہال اٹک منعقد ہوئی۔پروگرام کے تحت ضلع 148 کاشتکاروں کو ٹریکٹرز فراہم کیے گئے،تقریب میں رکن قومی اسمبلی اٹک شیخ آفتاب احمد نیبطور مہمان خصوصی شرکت کی اور کاشتکاروں کو مبارکباد پیش کی۔
اس موقع پر ٹکٹ ہولڈرمسلم لیگ نواز ملک حمید اکبر،سابق صوبای وزیرکھیل جہانگیرخانزادہ کینماندے ملک انصار، ڈائریکٹر زراعت (توسیع) راولپنڈی ڈویژن سید شاہد افتخار بخاری، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجنرل اٹک انیل سعید، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع اٹک محمد جاوید سمیت دیگر افسران اور بڑی تعداد میں کاشتکار بھی موجود تھے۔رکن قومی اسمبلی شیخ آفتاب احمد نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کا ویژن زراعت کی ترقی اور کسان کی خوشحالی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں کسان پیکیج کے ذریعے زراعت میں انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ گرین ٹریکٹرز پروگرام کے لیے حکومت پنجاب نے 30 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے، اور فی ٹریکٹر 10 لاکھ روپے سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ اقدام مشینی کاشت کو فروغ دے کر کاشتکاروں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ڈائریکٹر زراعت (توسیع) راولپنڈی ڈویژن سید شاہد افتخار بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے 400 ارب روپے کے تاریخی کسان پیکیج پر عملدرآمد جاری ہے۔ کسان کارڈ کے ذریعے خریداری کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، اور کسی بھی اوورچارجنگ کی صورت میں سخت کارروائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی ڈویژن کے کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے تحت بلاسود قرضوں کی مدد سے 45 کروڑ روپے مالیت کی زرعی مداخل خریدی ہیں۔
اب گرین ٹریکٹرز کے ذریعے کاشتکاروں کو مزید سہولت فراہم کی جا رہی ہے، اور جلد ہی انہیں سبسڈی پر سولر سسٹمز اور دیگر زرعی مشینری بھی فراہم کی جائے گی۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) اٹک انیل سعید نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے کسان پیکیج سے بھرپور فائدہ اٹھا کرکاشتکار اپنی زمینوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں اور زراعت کے شعبے میں ترقی لا سکتے ہیں۔یہ اقدامات زراعت کے فروغ اور کسانوں کی خوشحالی کی جانب ایک اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔