اسرائیل کے یمن پر حملے،الحدید کی بندرگاہ پر تباہ کن بمباری


صنعاء (صباح نیوز) اسرائیل کے یمن پر حملے، الحدید کی بندرگاہ پر تباہ کن بمباری۔ یمن کی الحدید بندرگاہ اسرائیلی فضائیہ کے شدید حملوں کا نشانہ بنی ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے الحدید کی بندرگاہ پر دو بار فضائی حملے کیے، جس سے بندرگاہ میں موجود آئل ٹینک میں آگ بھڑک اٹھی اور بھاری نقصان ہوا۔انصار اللہ کے ذرائع ابلاغ نے ان حملوں کو “اسرائیلی جارحیت” قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔ دوسری طرف، اسرائیلی فوجی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملے یمن میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے عسکری آپریشن کا حصہ ہیں۔خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، اور کریات شمونہ میں ایک میزائل گرنے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے، جو خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہے۔ ان حملوں نے نہ صرف یمن بلکہ پورے مشرقِ وسطی کی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔یہ حملے خطے میں بڑھتی ہوئی کشمکش کا اشارہ ہیں، اور آئندہ دنوں میں حالات مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔ ہم تازہ ترین صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔مختلف عالمی رپورٹس مین یمن پر اسرائیلی حملے کو سنگین جنگی اقدام قراردیا گیا ہے ۔

اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے مختلف علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملے کیے، جن میں درجنوں طیارے شامل تھے۔ یہ حملے الحدیدہ شہر میں بجلی گھروں، بندرگاہوں اور دیگر اہم سول تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق یہ اہداف بظاہر سول تھے، مگر انہیں عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔حوثی ذرائع نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں الحدیدہ کے الحالی اور راس ثیب کے پاور اسٹیشنوں کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ بندرگاہیں بھی متاثر ہوئیں۔ اسرائیلی فوج نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ حملے امریکی فوج کے ساتھ رابطے اور تعاون کے تحت انجام دیے گئے، اور یہ یمن میں موجود حوثی نظام کے خلاف کارروائی کا حصہ تھے۔امریکی حکام بھی اس حملے سے باخبر تھے، جو اسرائیل کی سرحد سے 1800 کلومیٹر دور کیے گئے۔ یمن کے خلاف یہ سنگین جنگی اقدام خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے، اور اس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جا سکتے ہیں۔