پاک ۔ ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں مزید توسیع ممکن نہیں۔ رضا امیری مقدم

اسلام آباد (صباح نیوز)ایران نے متنبہ کیا ہے کہ پاک ۔ ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں مزید توسیع ممکن نہیں ہے، ایران گیس پائپ لائن پر کام مکمل کر چکا، آئل کمپنی پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتی ہے۔

ان خیالات کا اظہارپاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے اتوار کو ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ایرانی سفیر نے افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی میں کچھ اور قوتوں کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی پائی جاتی ہے،افغانستان میں بہت دہشت گرد گروپ اور ان کے بقایا پیچھے رہ جانے والے عناصر موجود ہیں، ان کی کارروائیوں سے بچنے کے لئے بارڈر پر فینسنگ لگا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بہت بڑی تعداد میں منشیات افغانستان سے ایران میں داخل ہوتی ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ میرا نہیں خیال افغانستان کے پاس اتنا پیسا ہوگا کہ وہ اس طرح دہشت گردی کی کارروائیوں پر خرچ کرے گا، میرا خیال ہے کہ یہ پیسا کہیں اور سے آرہا ہے۔حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے واقعہ کے حوالے سے ایرانی سفیر نے پیجر پھٹنے کے پیچھے امریکا کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیجر کے دھماکے لبنان میں ہوئے تھے، اس حوالے سے ایکسپرٹس کو وجوہات دیکھنی چاہئے، ایک امکان ہے کہ پیجر بننانے والی کمپنی نے اسرائیل کے ساتھ ملکر اس میں دھماکہ خیز مواد فٹ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ممکن ہے کہ الیکٹرانک ڈوائسز کے ذریعے ایکسپورٹ کیا جا سکے، الیکٹرانک ڈوائسز کی ذریعے دھماکا کرنے کی ٹیکنالوجی صرف امریکا کے پاس ہے، اسرائیل کی سپورٹ میں امریکا کا موقف بھی سب کے سامنے ہے۔