صیہونیوں نے عالم اسلام کا مجاہد رہنما چھین لیا،قائدین ملی یکجہتی کونسل


لاہور(صباح نیوز) ملی یکجہتی کونسل کے قائدین  نے کہا ہے کہ لبنان کے عظیم مجاہد رہنما، عالم اور مزاحمت کا استعارہ شیح حسن نصراللہ بھی شہید ہوگئے ،صیہونیوں نے عالم اسلام کا مجاہد رہنما چھین لیا،شیخ حسن نصراللہ کی شہادت عالمِ اسلام کو بیدار اور متحد کرنے کا سبب بنے گی. صیہونی اسرائیلی بڑھتے مظالم کو روکنا عالمِ اسلام کے تحفظ کے  لئے  لازم ہوگیا ہے

ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، مرکزی رہنماؤں پیر ہارون گیلانی، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، پیر عبد الرحیم نقشبندی، حافظ عبدالغفار روپڑی، سید ضیا اللہ شاہ بخاری، علامہ عارف حسین واحدی، سید ناصر شیرازی، مفتی گلزار احمد نعیمی، علامہ شبیر میثمی، ڈاکٹر علی عباس، عبداللہ گل، قاری یعقوب شیخ نے مشترکہ بیان میں شیخ حسن نصراللہ کی شہادت کو عالمِ اسلام کے لئے بڑا المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل 300 دنوں سے غزہ میں فلسطینیوں کو تہہ تیغ کررہا ہے،اب لبنان میں بھی ٹیکنالوجی کے انسان کش استعمال کے بعد بمباری اور ٹارگٹ کلنگ کررہا ہے، صیہونیت مسلسل قیادت کو ہدف بناکر مزاحمت اور جہاد کا راستہ روکنا چاہتی ہے،شیخ احمد یاسین، اسماعیل ھنیہ، قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت کے بعد اب حسن نصراللہ کو ان کے ساتھیوں اور بیٹی سمیت شہید کردیا ہے لیکن پہلے بھی تحریکِ آزادی کو نہ روکا جاسکا اور اب بھی شہیدوں کا خون تحریکِ مزاحمت اور جنگ آزادی کو تیز تر کردے گا،اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت نے نیا لازوال جذبہ حریت دیا ہے.

صاحبزادہ ابوالخیر، لیاقت بلوچ اور دیگر مرکزی رہنماؤں نے کہا ہے کہ عالمی ادارے اور عالمِ اسلام کی قیادت زبانی کلامی اعلانات سے آگے بڑھ کر صیہونی ظلم و ستم کا ہاتھ روکے،اپنے فیصلوں اور قراردادوں پر خاموشی کی وجہ سے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ بھی بے ثمر رہا اور اسرائیل، امریکہ، برطانیہ اور انسان دشمن قوتوں کی آشیرباد سے انسانوں کا قتلِ عام کررہا ہے اور اسرائیلی جنگی مجرم، قاتل نیتن یاہو اقوامِ متحدہ میں بھی ظلم، قتلِ عام جاری رکھنے کا اعلان کرتا ہے اور دنیا خاموش ہے،عالمی امن کو برقرار رکھنے، آزاد ممالک کی آزادی کے تحفظ، آزاد سرزمینوں پر ناجائز قبضہ کے خاتمہ اور آزادی کے حق دار عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق آزادی دِلانا عالمی ضمیر اور عالمی اداروں پر فرض بن چکا ہے، وگرنہ عالمی امن تباہ ہوگا اور طاقت، قوت، وحشت تمام انسانی حقوق اور اقدار کو پامال کردے گی.

ملی یکجہتی کونسل کے قائدین نے کہا ہے کہ عالم اسلام کے پاس اتحاد اور مشترکہ ترجیحات پر عمل کے سِوا اب کوئی اور راستہ نہیں بچا۔اسرائیل فلسطین کو ہڑپ کرنے کے لئے لبنان کے بعد اردن اور مصر پر بھی حملہ آور ہوگا اور گریٹر صیہونی سلطنت کے مذموم منصوبے کے تحت دیگر مسلم ممالک بھی لپیٹ میں آئیں گے،حکومت پاکستان گومگو اور کمزور موقف کی بجائے مضبوط، دوٹوک حکمت عملی بنائے ،مسئلہ فلسطین کا دوریاستی فارمولہ کے تحت حل بزدلی اور دشمن کے سامنے ہتھیار پھینکنے کے مترادف ہے ،اب وقت ہے کہ پاکستان بانی پاکستان قائد اعظم رحمہ اللہ کے دوٹوک موقف کیساتھ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر حکمت عملی بنائے اور تمام قومی قیادت صرف اندرونی محاذ پر ایک دوسرے کے خلاف برسر پیکار رہنے اور عالمِ اسلام کے اہم ترین مسائل سے گریز کا راستہ ترک کردے۔