بجلی گھروں کا سارا جعلی یہ کاروبار ۔ کھربوں روپے کی کرتے ہیں سالانہ لوٹ مار ۔ اشرافیہ کی مفت اور چوری بھی بےشمار ۔۔ کیوں ان کا ملبہ ڈالا،میرے بل میں میرے یار ۔۔ لوگوں کو زندہ رہنے کا بھی اختیار دے۔ رستے یہ سارے بند کرو لوٹ مار کے ۔ یہ منگلا ڈیم کاشمر کی سرزمین ہے۔ اس پانی اور بجلی کا تو بس امین ہے۔۔ لاگت جو پیداواری یے،جائز تیرے لئے۔ اس سے زیادہ لینا خلاف آئین ہے۔ اتنا ہے بس سوال اس کا جواب ہو۔ منگلا سے جو کمایا اس کا حساب ہو۔۔ بجلی ہماری انرجی مکس سے نکال ۔۔ جو گردشی ہیں قرضے نہ بوجھ ہم پہ ڈال۔ ڈسکوز سے بھی اس کے رشتے جو توڑ دے۔۔ تاریں ھماری منگلا سے ڈائرکٹ جوڑ دے۔ اس سرزمین پہ حق جو حقدار کو ملے۔ غداری کے مقدموں کی ضرورت نہ پھر پڑے۔ ظالم کی لوٹ مار کا اب تو علاج کر۔۔ انصاف کا زمین پہ قائم سماج کر۔۔
Load/Hide Comments