صدر کو قومی اسمبلی کی تحلیل کیلئے خط کل لکھوں گا۔ شہباز شریف

اسلام آباد (صباح نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبہ پر 377 ارب روپے لاگت آئے گی، سولر کیلئے ایک تہائی حصہ کسان اور باقی حصہ وفاق اور صوبے ادا کریں گے، ترقی کیلئے زراعت کے پہیے کو تیزی سے گھمانا ہو گا، کل ہم اپنی مدت پوری کر رہے ہیں، صدر کو اسمبلی کی تحلیل کیلئے کل لکھ دوں گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کنونشن سنٹر میں ایک لاکھ زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت کی مدت پوری ہونے سے پہلے شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلز کے اس منصوبے کو شروع کیا، ملک میں زراعت خوشحالی کا انقلاب لا سکتی ہے، اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے، ملک بھر میں کسان ہر موسم میں محنت کرتے ہیں، کروڑوں لوگوں کیلئے غلہ پیدا کرتے ہیں، اس سے بڑھ کر ملک کی کوئی خدمت نہیں ہو سکتی اور نہ ہی عبادت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو سستی بجلی کی ضرورت ہے، اس کے بغیر صنعت و حرفت، زراعت اور برآمدات ترقی نہیں کر سکتیں، سستی بجلی مہیا کرنا ہر حکومت کا اولین فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی افراتفری، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ سمیت کئی چیلنجز کا سامنا تھا جس کا درست اندازہ لگانا ممکن نہیں تھا، آئی ایم ایف کا پروگرام ملک کیلئے ضروری تھا، اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کی شرائط کڑی اور سخت ہیں، آئی ایم ایف کے پروگرام کے بغیر پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر سمیت کئی قسم کے چیلنجز درپیش ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 16 ماہ حکومت نے شمسی توانائی پر منتقلی کیلئے بھرپور محنت کی، پاکستان کے دیوالیہ ہونے سے ملک کیلئے تباہ کن صورتحال پیدا ہوتی، آئی ایم ایف کا پروگرام ہو چکا ہے، ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسان کو مناسب قیمتوں پر کھاد اور سستی بجلی فراہمی سے زرعی شعبہ ترقی کرے گا، کسانوں اور 200 سے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سستی بجلی فراہم کی جا رہی ہے، آئی ایم ایف نے سبسڈیز کے حوالہ سے ہاتھ پائوں باندھ دیئے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ، صنعتوں سمیت تمام شعبوں کیلئے ملک کے تمام منصوبوں میں ہمیں شمسی توانائی کو بروئے کار لانا چاہئے، اللہ تعالی نے پاکستان کو شمسی توانائی کی نعمت سے نوازا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل سے بننے والی بجلی مہنگی ترین ہے، سورج کی روشنی، پانی اور ہوا سے سب سے سستی بجلی بنتی ہے، کارخانے، زراعت، گھریلو صارفین سمیت تمام شعبوں کو مہنگی ترین بجلی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی گذشتہ حکومت نے 20، 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی، ملک مشکل سے نکل گیا۔ انہوں نے کہا کہ کل اپنی مدت مکمل ہونے کے بعد صدر مملکت کو لکھ کر بھیج دوں گا کہ وہ اسمبلی تحلیل کر دیں پھر نگران حکومت آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا شمسی توانائی سے زیادہ اہمیت کا کوئی منصوبہ نہیں ہو سکتا، اس منصوبے کا حجم 377 ارب روپے ہے، سولر ٹیوب ویلز کیلئے ایک تہائی حصہ کسان اور باقی حصہ وفاق اور صوبے دیں گے، وفاق میں ایک تہائی کسان اور دو حصے وفاقی حکومت دے گی، یہ انقلابی قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی پر الزام تراشی نہیں کر رہا، سیاسی قیادت کو پن بجلی منصوبوں کو مکمل کرنا چاہئے، سعودی عرب کے وفد سے دیامیر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری پر بات کی ہے، اس سے  14 سے 15 ارب ڈالر کے لگ بھگ سرمایہ کاری آئے گی، پانی ذخیرہ ہو گا اور آبپاشی کے کام آئے گا، 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی، نواز شریف نے دیامیر بھاشا ڈیم کی بنیاد ڈالی اور 100 ارب روپے خرچ کئے، 75 سال میں منگلا ڈیم اور تربیلا ڈیم کے بعد پن بجلی کا کوئی بڑا منصوبہ شروع نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ  تھر میں کوئلہ کے دنیا کے سب سے بڑے ذخائر ہیں، 75 سال کے دوران ہم نے بیرون ملک سے کوئلہ درآمد کرکے مہنگی بجلی پیدا کی، سی پیک کے تحت تھر کے کوئلہ سے بجلی کی پیداوار شروع ہو چکی ہے، ماضی کی حکومتوں نے سنگین غفلت کیوں کی، اس غفلت کی وجہ سے کشکول اٹھانا پڑتا ہے، ہمیں پاکستان کو قائداعظم کے خواب کی عملی تعبیر بنانا ہے، پاکستان سے غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے، کشکول توڑیں گے، قرض ختم کریں گے اور پاکستان کو عظیم بنائیں گے، اگر آئندہ انتخابات میں نواز شریف کو موقع ملا تو ملک میں زرعی انقلاب لائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، اس منصوبہ پر عملدرآمد سے 37 فیصد آبادی کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملتے ہی ملک کو سیلاب جیسی قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا، سیلاب کی وجہ سے سندھ اور بلوچستان زیادہ متاثر ہوئے، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے دن رات محنت کی، وزیراعظم نے کسانوں کیلئے سولر ٹیوب ویلز کی منتقلی کا بیڑا اٹھایا، اسلام آباد میں بیشتر ٹیوب ویلز شمسی توانائی پر منتقل کر دیئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گندم برآمد کرنے والے ملک کو گذشتہ حکومت کی نااہلی کے باعث گندم درآمد کرنا پڑی، توقع ہے کہ اس سال کپاس کی پیداوار زیادہ ہو گی، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی کوششوں سے ہر قسم کا خوردنی تیل مارکیٹ میں دستیاب ہے، دعاگو ہوں کہ آئندہ حکومت بھی محمد شہباز شریف کی ہو۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری برائے وزارت قومی غذائی  تحفظ و تحقیق ظفر حسن نے شمسی توانائی منصوبہ کی نمایاں خصوصیات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس موقع پر کسانوں میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔ تقریب میں وفاقی وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور اعلی حکام نے شرکت کی۔